اے پی ایم ایل پورے ملک میں پھیل چکی، 2018ء کے انتخابات میں بھرپور حصہ لینگے، پرویز مشرف

عوام موجودہ نظام سے مایوس ہو چکے ہیں ، تمام اداروں کو اچھے طریقے سے کام کرنا چاہئے، یہ تاثر درست نہیں فوج حکومت چلا رہی ہے ، حکومت اپنے غلط اقدامات کی بدولت فوج کو آنے پر مجبور کرتی ہے ،دبئی میں اے پی ایم ایل کی دو روزہ گلوبل کانفرنس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 4 اگست 2016 10:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اگست۔2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین اور سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ان کی جماعت پورے ملک میں پھیل چکی ہے ، عوام موجودہ نظام سے مایوس ہو چکے ہیں ، پاکستان ضرور آؤنگا ، اے پی ایم ایل 2018ء کے انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ تمام اداروں کو اچھے طریقے سے کام کرنا چاہئے۔ یہ تاثر درست نہیں کہ فوج حکومت چلا رہی ہے ، حکومت اپنے غلط اقدامات کی بدولت فوج کو آنے پر مجبور کرتی ہے ، دنیا بھر میں تبدیلیاں آ رہی ہیں ، پاکستان کو انہیں مدنظر رکھتے ہوئے اپنی پالیسیاں بنانی چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو دبئی میں آل پاکستان مسلم لیگ کی دو روزہ گلوبل کانفرنس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد سمیت دنیا بھر کے تمام چیپٹرز سے آئے پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین بھی موجود تھے۔کانفرنس کے دوران پرویز مشرف نے پارٹی کے تنظیمی امور اور دیگر معاملات پر اطمینان کا اظہار کیا اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد کو ہدایت کی کہ اے پی ایم ایل کو مزید منظم اور فعال کیا جائے تا کہ 2018ء کے الیکشن میں بھرپور حصہ لیا جا سکے۔

کانفرنس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بین الاقوامی سطح پر تیزی سے رونما ہونیوالی تبدیلیوں پر بھی غور کیا گیا۔پرویز مشرف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور فعال ہو چکی اور پورے ملک میں پھیل چکی ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے عوام کو حقیقی ریلیف فراہم نہیں کیا جس وجہ سے عوام اب موجودہ نظام سے متنفر ہو چکے ہیں ، عوام تبدیلی چاہتے ہیں ، عمران خان صرف اپنا سوچیں گے تو تنہا رہ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف پروپیگنڈہ پہلے کی طرح جھوٹا ثابت ہو گا ، میں پاکستان ضرور آ?ں گا اور میری سربراہی میں اے پی ایم ایل 2018ء کے الیکشن میں حصہ لے گی۔ اگر تمام ادارے اچھے طریقے سے کام کریں تو کسی میں جرات نہیں کہ وہ مداخلت کرے ، حکومت اپنے غلط اقدامات کی وجہ سے ایسے حالات پیدا کرتی ہے کہ فوج کو مجبوراً مداخلت کرنا پڑتی ہے ، یہ تاثر غلط ہے کہ اس وقت فوج حکومت چلا رہی ہے۔ دنیا بھر میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں ، اگر پاکستان نے اپنی پالیسیاں موجودہ حالات کے مطابق تبدیل نہ کیں تو ہم تنہا رہ جائیں گے۔ حکومت کو اپنی خارجہ پالیسی پر از سر نو غور کرنا چاہئے۔