قومی احتساب بیورو سندھ نے وزیر زراعت سہیل انور سیال اور سابق وزیر داخلہ سندھ اور کے خلاف انکوائری کے لئے چیئرمین نیب کو خط لکھ

سہیل انور سیال پر لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں خوردبرد اور ناجائز طریقوں سے اثاثے بنانے کا الزام ہے،حکام

بدھ 3 اگست 2016 10:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اگست۔2016ء)قومی احتساب بیورو سندھ نے سابق وزیر داخلہ سندھ اور موجودہ وزیر زراعت سہیل انور سیال کے خلاف انکوائری شروع کرنے کے لئے چیئرمین نیب کو خط لکھ دیا ہے۔ سہیل انور سیال پر لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں خوردبرد اور ناجائز طریقوں سے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ذرائع کے مطابق نیب سکھر کو چار ماہ قبل اس وقت کے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے خلاف تحریری شکایت ملی تھی۔

جس میں لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں بڑے پیمانے پر گھپلوں اور ناجائز طریقوں سے اثاثے بنانے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ جس پر نیب نے شکایت کی تصدیق کے لئے ابتدائی تحقیقات کیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کو ابتدائی تحقیقات میں کئی اہم شواہد اور معلومات حاصل ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

جس سے لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں فرنٹ مینز کے ذریعے کروڑوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سندھ کی موجودہ کابینہ میں وزیر زراعت سہیل انور سیال پر کروڑوں روپے کی گاڑیاں اور پراپرٹی ناجائز آمدنی سے حاصل کرنے کے بھی الزامات ہیں۔ نیب کے ذرائع نے بتایا کہ سہیل انور سیال نے کچھ عرصہ قبل ہی کروڑوں روپے مالیت کی 450 ایکڑ زرعی زمین بھی خریدی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب سکھر نے چیئرمین نیب کو اس سلسلے میں خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریری شکایت کے بعد کی گئی تحقیقات میں کئی ایسے شواہد اور معلومات ملی ہیں جس پر سابق وزیر داخلہ سندھ کے خلاف انکوائری شروع کرنے کی باضابطہ اجازت دی جائے۔

اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو کے ترجمان نے رابطہ کرنے پر تصدیق کی کہ سندھ کے وزیر سہیل انور سیال سے متعلق لاڑکانہ کے ڈولپمنٹ فنڈز میں بے قاعدگیوں اور خوردبرد کی تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :