بہاولپور، کانگو وائرس قابو سے باہر ہو گیا،ڈاکٹر بھی فوت ہوگیا، ہلاکتوں کی تعداد دو ہوگئی

40 سے زائد افراد کے خون کے سیمپل لیبارٹری کو بھجوادئے گئے

اتوار 31 جولائی 2016 11:11

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جولائی۔2016ء ) کانگو وائرس قابو سے باہر ہو گیا 40 سے زائد افراد کے خون کے سیمپل لیبارٹری کو بھجوادئے گئے حکو مت فوری طور پر اقدامات کرئے بصورت دیگر حالات سنگین صورت اختیار کر سکتے ہیں شہریوں نے سیلف میڈیکیشن کرتے ہوئے ) (REBAZOLE کیپسول کا استعمال شروع کر دیا متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو بھی کانگو ٹیسٹ کرانے کی ہدایت تفصیل کے مطابق کانگو وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی آغا خان لیبارٹری ذرائع کے مطابق اب تک 40 سے زائد افراد کے خون کے سیمپلز لائے جاچکے ہیں اور مذید خون کے نمونے بھی لائے جارہے ہیں لیبارٹری نے اس صورتحال پر کانگو ٹیسٹ کروانے پر 30 فیصد رعائت کا اعلان کر تے ہوئے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو بھی فوری طور پر کانگو ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی ہے دریں اثناء گزشتہ دنوں بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں لودھراں کی نرسنگ کی فورتھ ائیر کا طالبہ ناد یہ کو لایا گیا جو کہ کانگو وائرس کا شکار تھی اورجس کے معدہ کا آپریشن سرجیکل 4 کے سینئر رجسٹرار ڈاکٹر صغیر سمیجہ اور ڈاکٹر گلزار نے کیا مریضہ اگلے روز فوت ہو گئی اس کی وفات کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا کہ وہ کانگو وائرس کا شکار تھی آپریشن کے چند روز بعد آپریشن کرنے والے ڈاکٹر صغیر سمیجہ میں کانگو وائرس کی علامات ظاہر ہو نا شروع ہو گئی جنھیں فوری طور پر چیک اپ کے لیے آغا خان ہسپتال کراچی لیجایا گیا جہاں وہ گزشتہ روز فوت ہو گئے اس دوران اسی وارڈ کے پروفیسر ڈاکٹر گلزار ملک اور میڈیکل کے ڈاکٹر اویس عالم کو بھی کانگو ٹیسٹ پازٹیو آنے پر فوری طو رپرآغا خان ہسپتال شفٹ کر دیا گیا

متعلقہ عنوان :