پہلے بھی حکومت کی امدادکے بغیرادارہ چلایا،فیصل ایدھی

عوام نے ہمارے سے ساتھ ہروقت تعاون کیااوراب بھی ضرورت پڑی توعوام سے ہی مددلیں گے،اس ملک کوویلفیئرسٹیٹ بنانے میں اپناکرداراداکریں گے،عبدالستارایدھی کے صاحبزادے کی حیدرآبادمیں پریس کانفرنس

جمعہ 29 جولائی 2016 10:08

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جولائی۔2016ء) عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے بھی حکومت کی بغیر مدد کے ادارہ چلایا ، عوام نے ہمارے ساتھ ہر وقت تعاون کیا اور اب بھی ضرورت پڑی تو عوام ہی سے مدد لیں گے۔ اس ملک کو ویلفیئر اسٹیٹ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کا خلاء ایک ہی صورت میں پر کیاجاسکتا ہے کہ ان کے مشن کو زور وشور سے جاری رکھا جائے، پاکستان کے عوام یہ توقع رکھتے ہیں کہ عبدالستار ایدھی کے مشن کو بندنہ ہونے دیا جائے۔

میں عوام کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ ایدھی صاحب کا مشن جاری رکھوں گا۔ انہوں نے کہاکہ میری خواہش ہے کہ پاکستان کے شہری مرنے کے بعد اپنے اعضاء مٹی میں ضائع کرنے کے بجائے کسی کو عطیہ کردیں جو علماء اس کی مخالفت کرتے ہیں وہ بھی اسی مٹی میں جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دھمکیوں اور خطرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہمیں کوئی خاص دھمکیاں تو نہیں مل رہی، البتہ کچھ مذہبی لوگوں کی جانب سے بیانات آئے ہیں وہ ایدھی صاحب کی شان میں بھی گستاخی کررہے ہیں لیکن عبدالستار ایدھی سے عوام کو جو محبت ہے وہ کبھی کم نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم گمشدہ ہونے والے بچوں کو سال میں ایک مرتبہ بس میں بیٹھاکر شہر شہر جاتے ہیں جس کی وجہ سے بہت سارے بچے ان کے والدین کے حوالے کئے ، میں ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ سے بھی گزارش کروں گا کہ کسی وقت میں ریڈیو پاکستان میں ایک پروگرام چلایاجاتا تھا کہ یہ بچہ کس کا ہے یہ پروگرام ریڈیو پاکستان کا انتہائی مقبول پروگرام تھا لیکن پھر 2013ء میں یہ پروگرام بند کردیا گیا۔ اس پروگرام کو دوبارہ شروع کیاجائے۔