سی پیک منصوبوں کی جلد تعمیر، درآمدی تعمیراتی مشینری پر ٹیکس ختم کرنے کی منظوری

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس، یو اے ای میں بینک الفلاح کی برانچ کھولنے کی بھی منظوری

بدھ 27 جولائی 2016 10:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جولائی۔2016ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی( ای سی سی )نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کی جلد تعمیر کیلئے درآمدی تعمیراتی مشینری پر ٹیکس ختم کرنے کی منظوری دے دی‘ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت منگل کو وزیراعظم آفس میں ہوا اس موقع پر وزارت کمیونیکیشن کی جانب سے جمع کروائی گئی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔

ای سی سی نے سی پیک منصوبہ قراقرم ہائی وے فیز ٹو (تھاکوٹ سے حویلیاں سیکشن) اور کراچی لاہور موٹر وے سکھر سے ملتان سیکشن کی جلدی تعمیر کیلئے کنٹریکٹرز کوتعمیراتی سامان کی درآمد میں کسٹم ڈیوٹی لیویز اور دیگر ٹیکسز سے چھوٹ کی منظوری دے دی۔ فنانس ڈویژن کی جانب سے دی گئی پروپوزل پر ای سی سی نے یو اے ای میں بینک الفلاح لمیٹڈ کی ہول سیل برانچ 27.2 ملین ڈالر میں کھولنے کی بھی منظوری دے دی اس پروپوزل کے تحت یہ سرمایہ کاری سے یو اے ای میں پاکستانی شہریت کے حامل لوگوں کیلئے جابز کے مواقع فراہم کرنے میں مدد مل سکے گی، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے جمع کروائی گئی پروپوزل پر بھی ای سی سی میں غور و خوض کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ای سی سی نے ایکسپورٹرز کو آٹا مسابقتی نرخوں پر بیچنے کی اجازت دیتے ہوئے 30 ڈالر فی ٹن اضافی ریبٹ آٹا ایکسپورٹ کرنے کی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے اس سے قبل پنجاب اور سندھ کو بالترتیب 55 ڈالر اور 45 ڈالر ربیٹ کی منظوری دی تھی۔ دونوں صوبائی حکومتیں 35 ڈالر اور 45 ڈالر کے حساب سے ایکسپورٹ ربیٹ میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔ وزارت کی جانب سے جمع کروائی گئی تازہ پروپوزل پر بھی غور و خوض کہ ایکسپورٹ کی اجازت 30 نومبر2016 ء تک دی جائے گی اور برآمدات کا پراسیس 31 جنوری 2017 ء تک مکمل کرلیا جائے گا۔ ای سی سی نے 30 ڈالر اضافی ربیٹ کی منظوری اس بنیاد پر دیتے دی کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں اپنے اپنے حصے برابری کے ساتھ تقسیم کریں گی۔

متعلقہ عنوان :