کراچی،سپریم کورٹ کے حکم پرصوبائی محکمہ داخلہ سندھ نے پیرول افسرکی معطلی کے بعد2000ء سے پیرول پررہا ملزمان کی فہرستیں تیارکرناشروع کردیں

مشرف دورمیں400سے زائدملزمان کوپیرول پررہاکیاگیاجن پرسنگین نوعیت کے مقدمات درج تھے

اتوار 24 جولائی 2016 10:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2016ء)سپریم کورٹ کے حکم پرصوبائی محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے پیرول افسرکے معطل کیے جانے کے بعد2000ء سے پیرول پررہاہونے والے ملزمان کی فہرستیں تیارکرناشروع کردی گئی ہیں سابق صدرپرویزمشرف کے دورمیں400سے زائدملزمان کوپیرول پررہاکیاگیاتھاان میں وہ ملزمان بھی تھے جن پرسنگین نوعیت کے مقدمات درج تھے محکمہ داخلہ کے حکام نے خبر رساں ادارے کوبتایاکہ پیرول دواقسام کاہوتاہے ایک یہ کہ کسی قیدی کاوہ رشتے دارانتقال کرجائے جس سے اس کاخونی رشتہ ہواتواس قیدی کوصرف نمازجنازہ کیلئے6گھنٹے تک رہاکیاجاتاہے دوسرایہ کہ جس قیدی کی سزا95فیصدمکمل ہواجائے اس قیدی کوباقی بچ جانے والے چندماہ کی سزامکمل ہونے سے قبل اس قیدی قریبی رشتیدارکی ضمانت پررہاکردیاجاتاہے اور اس کیلئے بھی شرط ہوتی ہے کہ ہرہفتے متعلقہ تھانے سے رپورٹ محکمہ داخلہ سندھ کودی جائے گی کہ رہاہونے والاقیدی کسی جرم میں شریک نہیں ہورہالیکن پرویزمشرف دورمیں یک جنبش قلم سے زیرسماعت قیدی رہاکردیے گئے اور پھرآنے والی حکومتوں نے بھی کچھ قیدی رہاکیے جس پرسپریم کورٹ نے پیرول افسرکومعطل کرنے کاحکم دیاہے۔

متعلقہ عنوان :