اردوان کے283 محافظ گرفتار، بغاوت کا خطرہ ٹلا نہیں، ترک حکومت

نئی سازش کا خدشہ ہے ،ہم پہلے سے زیادہ محتاط ہیں، بغاوت انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی ہے، اردوان

اتوار 24 جولائی 2016 11:13

استنبول( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2016ء ) ترکی میں صدر اردوان کے 283 محافظوں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ 10 ہزار آفیشل پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے۔ ترک حکومت نے کہا ہے کہ فوجی بغاوت کا خطرہ ابھی بھی ٹلا نہیں ہے۔ اے ایف پی کے مطابق ترکی میں صدر اردوان کے 283 صدارتی محافظوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ترک میڈیا کے مطابق صدارتی محل کی حفاظت پر مامور گارڈز کی تعداد 2500 ہے جن میں سے 300 کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔

ترک حکام نے فلائٹ رسک کے باعث 10856 پاسپورٹ بھی منسوخ کر دیے ہیں ان میں 10 ہزار آفیشل پاسپورٹ بھی شامل ہیں۔ یہ ان افراد کے ہیں جو حراست میں ہیں یا پھر مفرور ہیں۔ ترکی میں امریکی فوج کے زیراستعمال انکرلک ایئربیس کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ ترکی میں ایرانی سفارتخانے نے ایک بیان میں تاجروں اور سیاحوں سمیت ترکی کا سفر کرنے والے تمام ایرانی شہریوں کو خبردار کیا ہے۔

(جاری ہے)

ترک صدر رجب طیب اردوان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکومت کیخلاف بغاوت کی ایک نئی سازش بھی ہو سکتی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں ترک صدر نے کہا کہ مسلح افواج تیزی کے ساتھ اپنے ڈھانچے کی تشکیل نو کر رہی ہے۔ نیا فوجی ڈھانچہ جلد تشکیل پا جائے گا۔ترک صدر نے تسلیم کیا کہ حکومت کیخلاف بغاوت کی سازش سیکیورٹی اداروں کی ناقص معلومات کا نتیجہ تھی۔

ترک صدر نے بغاوت کی ذمہ دار فتح اللہ گولن کی تحریک کو بھی علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم قرار دیا اور کہا کہ کرد جنگجووٴں کی طرح گولن تحریک کیخلاف بھی ہر جگہ جنگ جاری رہے گی۔ ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ فوجی بغاوت کا خطرہ اب بھی ٹلا نہیں ہے تاہم شہری پریشان نہ ہوں۔ گذشتہ جمعے کو بغاوت کی کوشش کے بعد سے ابتک کئی جرنیلوں سمیت ہزاروں فوجیوں کو گرفتار یا معطل کیا جا چکا ہے جبکہ بڑی تعداد میں ججوں کو بھی معزول کیا گیا ہے۔ 50 ہزار سے زائد سرکاری ملازموں کو برطرف یا معطل کیا گیا ہے جبکہ 600 اسکول بند کر دئے گئے ہیں۔