افغان دارالحکومت کابل میں 2 خودکش حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 80 ہوگئی، 200 سے زائد زخمی

یکے بعد دیگر خودکش حملے احتجاجی مظاہرے کے دوران ہوئے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

اتوار 24 جولائی 2016 10:52

کابل( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2016ء ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں احتجاجی مظاہرے کے دوران ہونے والے 2 خودکش حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 80 ہوگئی 200 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ حملوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بجلی کے منصوبے میں ہزارہ برادری کے علاقوں کو نطر انداز کیے جانے کے خلاف ہزارہ برادری کے ہزاروں افراد احتجاج کررہے تھے کہ اچانک زور دار دھماکا ہوگیا جس سے مظاہرے میں بھگدڑ مچ گئی، اسی دوران دوسرا دھماکا بھی ہوا جس کے نیتجے میں اب تک 80 افراد ہلاک جب کہ 200 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

افغان حکام نے 80 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہیں جہاں کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

افغان وزارت داخلہ کے مطابق دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے مظاہرے میں عوام کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں بھی مزید اضافے کے خدشہ ہے۔دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے بھی کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی تمام صورتوں کی مذمت کرتے ہیں جب کہ دکھ اورغم کی اس گھڑی میں افغانستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ ہمارے مشترکہ دشمن ہیں ان کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے مشترکہ اور ٹھوس کوششیں کرنی ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :