ترک ایران سرحد پر کشیدگی میں اضافہ

ایران نے ترکی سے دہشتگردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی

ہفتہ 23 جولائی 2016 10:36

تہران( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جولائی۔2016ء ) ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک-ایران سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ایک حالیہ واقعے میں ایران نے ترکی سے 'دہشت گردوں کی دراندزی' کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی پاسداران انقلاب نے ترکی سے ایران میں داخل ہونے والے 'دہشت گردوں' کی کوشش کو ناکام بنادیا ہے۔

ترکی کی سرحد سے متصل ایران کے صوبے مغربی آذربائیجان میں پاسداران انقلاب کے مقامی کمانڈر علی رضا مہدی نے بتایا کہ واقعے میں ایک دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار جبکہ 2 واپس ترکی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔کمانڈر کا کہنا تھا کہ 'دہشت گردوں' کو سالماس کے شہر کے قریب روکا گیا اور ان کے قبضے سے 2 رائفلز بھی برآمد کی گئیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے دعویٰ کیا کہ 'پاسداران انقلاب کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ترکی میں مقیم پاسداران انقلاب کے مخالف کچھ عناصر ایران میں داخل ہو کر 'دہشت گردی کی کارروائی' کرنا چاہتے ہیں، تاہم ان کا یہ منصوبہ ناکام ہوگیا'۔

خیال رہے کہ انھوں نے اس واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، مذکورہ واقعہ ترکی میں فوجی بغاوت کو ناکام بنائے جانے کے بعد ملک میں لگائی گئی ایمرجنسی کے کچھ روز بعد سامنے آیا ہے۔یاد رہے کہ مغربی آذربائیجان کا صوبہ ایران کے شمال مغرب میں قائم ہے جو ترکی کے سرحدی صوبے وان سے منسلک ہے، یہاں کرد آبادی کی اکثریت ہے، اور اکثر ترک فورسز اور کردش ورکر پارٹی (کے پی پی) کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔واضح رہے کہ مذکورہ کرد گروپ کی حمایت یافتہ تنظیم 'پارٹی آف فری لائف ان کردستان' (پی جے اے کے) کے جنگجو ایران میں آزاد کرد ریاست کے لیے مسلح جدوجہد کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :