پیرس میں سینکڑوں مہاجرین کا عارضی کیمپ منہدم

ہفتہ 23 جولائی 2016 10:36

پیرس( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جولائی۔2016ء )فرانسیسی پولیس نے ملکی دارالحکومت کے نواح میں مہاجرین کی طرف سے خیموں کی مدد سے بنائے گئے ایک عارضی لیکن غیر قانونی کیمپ کو منہدم کر دیا ہے۔ اس کیمپ میں زیادہ تر افغان مہاجرین مقیم تھے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی پولیس نے پیرس کے شمالی علاقے میں آپریشن کرتے ہوئے وہاں غیر قانونی طور پر سکونت اختیار کیے ہوئے مہاجرین کو ملک کے مختلف استقبالیہ مراکز میں منتقل کر دیا ہے۔

حقوقِ انسانی کی عالمی نتظیم آکس فیم نے کہا ہے کہ دنیا کے چھ بڑی معیشتوں نے صرف 2.1 ملین مہاجرین قبول کیے ہیں، جو مہاجرین کی مجموعی تعداد کا صرف نو فیصد بنتا ہیفرانسیسی وزیرخارجہ ڑاں مارک ایغو نے ان مطالبات کو مسترد کر دیا ہے کہ فرانسیسی سرحد کو برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے بعد برطانوی سرزمین کی جانب منتقل کر دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

فرانس کے شمالی ساحلی علاقے میں پھنسے مہاجر بچوں کو جنسی زیادتی اور استحصال کے ’مستقل خطرات‘ کا سامنا ہے۔

یونیسیف نے پیرس حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان مہاجر بچوں کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔پولیس نے بتایا کہ ریلوے ہاوٴسنگ والے علاقے کے ساتھ ساتھ بنائے گئے اس عارضی کیمپ میں بارہ سو تا چودہ سو مہاجرین سکونت پذیر تھے، جن میں سے زیادہ تر افغان باشندے تھے۔ افغان تارکین وطن کے علاوہ اس کیمپ میں اریٹریا اور صومالیہ سمیت کئی افریقی ممالک کے باشندے بھی قیام کیے ہوئے تھے۔

مہاجرین کے بحران کی وجہ سے فرانس میں حکومت اس ملک میں پہنچنے والے سبھی مہاجرین اور تارکین وطن کو رہائشی سہولیات کی فراہمی میں شدید مشکلات کا شکار ہے، جس کی وجہ سے ملک کے دیگر علاقوں کی طرح دارالحکومت پیرس کے نواح میں بھی ان مہاجرین نے اپنے لیے غیر قانونی ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔فرانسیسی پولیس کے مطابق گزشتہ برس سے اب تک صرف پیرس کے ارد گرد بنائے گئے ایسے چھبیس عارضی کیمپوں کو ختم کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی فرانسیسی پولیس نے اس کیمپ میں مداخلت کرتے ہوئے مہاجرین کے مابین ہونے والی ایک جھڑپ کو ختم کرایا تھا۔