چین کی سرحد پر بھارت کیا کرنے کی تیاری کر رہا ہے ؟ انتہائی پریشان کن انکشاف

میری پوسٹیں 15ہزار فٹ سے شروع ہوتی ہیں اور ہمارا گشت 20ہزار فٹ اوپر تک ہوتا ہے،یہاں مزید نفری تعینات کر رہے ہیں، کرنل رتیش سنگھ

جمعہ 22 جولائی 2016 10:20

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جولائی۔2016ء ) جاگتی آنکھوں سے خطے کا تھانیدار بننے کا خواب دیکھنے والے بھارت نے چین کے ساتھ ملحق سرحد پر اپنی فوج کی تعداد بڑھانی شروع کر دی ہے جس سے خطے کا امن خطرے میں پڑنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پہلے بھی چین کی سرحد پر بہت زیادہ تعداد میں بھارتی فوج تعینات ہے مگر اب ان کی تعداد حیران کن طور پر بڑھائی جا رہی ہے۔

بھارتی فوج چین کے ساتھ ممکنہ تصادم کی تیاری کر رہی ہے۔کرنل رتیش سنگھ کا کہنا تھا کہ ”میری پوسٹیں 15ہزار فٹ سے شروع ہوتی ہیں اور ہمارا گشت 20ہزار فٹ اوپر تک ہوتا ہے۔ ہم یہاں مزید نفری تعینات کر رہے ہیں، کچھ اضافہ دستے آ چکے ہیں اور کچھ آئندہ چند مہینوں میں پہنچ جائیں گے۔“رپورٹ کے مطابق پہلے بھارتی فوج بارڈر سے ذرا فاصلے پر موجود رہتی تھی تاہم اب اسے ٹینکوں اور دیگر ہتھیاروں سمیت بارڈر کے بالکل قریب بھیج دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹی وی کا کہنا تھا کہ ہم اس علاقے کے متعلق نہیں بتا سکتے جہاں فوج کی اضافی نفری تعینات کی جا رہی ہے اور نہ ہی ہم اضافی فوج کی تعداد بتا سکتے ہیں تاہم اس وقت بارڈر پر فوجیوں کی تعداد1962ء کی نسبت کئی گنا زیادہ ہو چکی ہے۔فوج کو کچھ اشارے ملے ہیں کہ اس علاقے میں 60ہزار سے 80ہزار چینی فوجی ان پر ہلہ بول سکتے ہیں اس لیے بھارتی فوج بھی اس ممکنہ تصادم کی تیاری کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1962ء میں ہونے والی بھارت چین جنگ کے بعد بھارت نے اس بارڈر پر دانستہ طور پر کوئی تعمیرات نہیں کیں اور 2005ء تک محض چند بٹالین فوج ہی یہاں تعینات رہی جو انڈوتبتن بارڈر پولیس اور لداخ سکاؤٹس کی مدد سے بارڈر کی نگرانی کر رہی تھیں لیکن 2005ء میں بھارتی سیکرٹری خارجہ شیام سرن نے چین کے ساتھ ملحق اس بارڈر پر تعمیرات کرنے اور اس کی سکیورٹی مضبوط کرنے کی ضرورت محسوس کی، لہٰذا تب سے اس سرحد کی صورتحال یکسر تبدیل ہو چکی ہے اور یہاں فوج بہت زیادہ تعداد میں تعینات کی جا چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :