خطے کی صورتحال،امریکی کردار پر پالیسی گائیڈلائنز کیلئے سینیٹ کمیٹی کا اجلاس

ایف 16 کی خریداری میں رکاوٹ،امریکی کانگرس اراکین کی پاکستان کیخلاف بیان بازی کے بعد ضروری ہے کہ خارجہ پالیسی پر تفصیل سے بات کی جائے،رضا ربانی گریٹر ایشیاء کی بات کرنی ہوگی پہلی مرتبہ عالمی سطح پر مودی پر تنقید ہو رہی ہے، چین نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا ہے،مشاہد حسین سید ملک میں اداروں کے درمیان تعلقات کی نئی گائیڈ لائنز مرتب کرنی چاہیں،فرحت اللہ بابر،دانشمندانہ طرز عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے،چوہدری تنویراور دیگر کااظہار خیال

جمعرات 21 جولائی 2016 10:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جولائی۔2016ء ) خطے کی نئی ابھرتی ہوئی صورتحال اور علاقائی سطح پر امریکہ کے کردار کے حوالے سے پالیسی ، گائیڈلائنز تیار کرنے کیلئے سینیٹ کے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس بدھ کو کمیٹی کے سربراہ و چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کی زیر صدارت سینیٹ کے ہال میں منعقد ہواجس میں اراکین نے علاقائی صورتحال اور خاص طور پر پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے اپنا ابتدائی نقطہ نظر کمیٹی کے سامنے پیش کیا ۔

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا کہ خطے کی ابھرتی ہوئی صورتحال، ڈو مور منترا میں اضافہ ایف سولہ طیاروں کی خریداری میں رکاوٹ اور حال ہی میں امریکی کانگرس کے اراکین کی جانب سے پاکستان کے خلاف بیان بازی کے بعد ضروری ہوگیا تھا کہ ایسا اقدام اٹھایا جائے جس سے خارجہ پالیسی پر تفصیل سے بات ہو سکے ، انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی خارجہ امور اور دفاع کی کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس بھی منعقد کیے گئے اور دونوں کمیٹیوں نے انتہائی مثبت انداز میں کام کیا ہے انہوں نے مقررہ وقت میں رپورٹس دینے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹ سینیٹر مشاہد حسین سید اور سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر مسز نزہت صادق کی تعریف کی ، انہوں نے کہا کہ ماضی میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی میں پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے سفارشات مرتب کی تھیں اور اس وقت مشترکہ اجلاس سے ان سفارشات کو منظور کرایا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف تبدیل ہو رہا ہے اور علاقائی بلاکس بن رہے ہیں انہوں نے کہا خطے میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے ۔ ہمیں گریٹر ایشیاء کی بات کرنی ہوگی پہلی مرتبہ عالمی سطح پر مودی پر تنقید ہو رہی ہے اور چین نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا ہے ، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے خارجہ پالیسی میں وزارت خارجہ کے موثر کردار پرزور دیا ، ہمیں امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی گائیڈ لائنز مرتب کرنے سے پہلے ملک میں اداروں کے درمیان تعلقات کی نئی گائیڈ لائنز مرتب کرنی چاہیں ،سینیٹر چوہدری تنویر نے بھی اس مسئلے کو انتہا ئی اہم قرار دیا اور کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر دانشمندانہ طرز عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے ،سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ امریکہ نے اپنے مفادات کی خاطر شدت پسندی کوتقویت دی ہم امن چاہتے ہیں اور ہمیں خود انحصاری کا راستہ اپنانا ہوگامعاشرے سے عدم مساوات ختم کیے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی ، سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی نیشنل سیکورٹی ریاست ہے اوریہ کہاامریکہ نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ہمیشہ افغانستان کے پہلو سے دیکھا ہے ہمیں اپنا قومی بیانیہ نہ صرف تبدیل کرنا ہوگا بلکہ اسے موثر انداز میں بین الاقوامی سطح پر پیش کرنا ہوگا ، سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں پارلیمان کی رائے انتہائی اہم ہے انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ہمیں اہم مسائل پر تحقیق کے شعبے میں بیرونی دنیا کی تحقیق پر انحصار کم کر کے اپنی تحقیق کو فروغ دینا ہوگا اور قومی مفادات کو ترجیح دینی ہوگی انہوں نے کہا چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی آج جس بام عروج پر پہنچی ہے اس کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو نے ڈالی تھی انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کو پالیسی سازی میں موثر کردار ادا کرنا ہوگا ، سینیٹر کریم خواجہ نے بین الاقوامی سطح پر اقتصادی اور معاشی تعاون کو فروغ دینے پر ضرور دیا جبکہ سینیٹر اعظم سواتی نے خطے کی صورتحال کو اہم قرار دیتے ہوئے افغانستان کے ساتھ اعتماد بحال کرنے کے اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت پر ضرور دیا ، سینیٹر میر حاصل بزنجو نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی اور معیشت ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں انہوں نے تجویز دی کہ حقائق کو مد نظر رکھ کر اس پورے مسئلے کو تفصیل سے زیر بحث لایا جائے اور پالیسی سازی میں پارلیمان کو زیادہ سے زیادہ بااختیار بنایا جائے ، سینیٹر نزہت صادق نے کہا کہ چند ملکوں پر انحصار کی بجائے تعلقات اور دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ، سینیٹر شاہی سید نے اس بات کی نشاندہی کی کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے عسکری ، سیاسی ، مذہبی اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو یکجا ہونا پڑے گا اور اس سلسلے میں بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ،سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ امن اور معیشت کسی بھی ملک کیلئے انتہائی اہم ہے امریکہ اس خطے میں استحکام نہیں چاہتا اور اس خطے کو غیر مستحکم کرنے کیلئے بھارت کو وہی کردار دینا چاہتا ہے جو اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں دیا گیا ہے ، سینیٹر کلثوم پروین نے ڈرون حملوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، سینیٹر میاں عقیق شیخ اور لیفٹینٹ جنرل(ر) صلاح الدین ترمذی نے بھی خطے کی صورتحال کو انتہائی اہم قرار دیا اور اپنے نقطہ نظر سے کمیٹی کو آگاہ کیا ، سینیٹر میں قائد ایوان راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ کمیٹی میں ہونے والی بحث کو انتہائی مفید قرار دیا انہوں نے کہا کہ اراکین کی جانب سے جن پہلوؤں کی نشاندہی ہوئی ہے ان کی بدولت ٹھوس سفارشات مرتب کرنے میں مدد ملے گی ۔

چیئرمین سینیٹ نے بھی اراکین کی جانب سے دی گئی رائے کو انتہائی مفید قرار دیا ۔کمیٹی نے ا اجلاس میں ان متعلقہ اداروں ، وزارتوں ، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور تھنک ٹینکس کے علاوہ ماہرین کی فہرست کو بھی حتمی شکل دی جنہیں پورے ایوان کی کمیٹی میں خصوصی طور پر مدعو کیا جائے گااور ان سے رائے لی جائے گی تاکہ کمیٹی جامع اور ٹھوس سفارشات مرتب کر سکے ۔