اویس شاہ نے بازیابی کے بعد پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی کو اپنا بیان قلمبند کرادیا اغوا کار پشتو زبان یا کوئی اور زبان بولتے تھے جس کی سمجھ نہیں آتی تھی،ملزمان نے کراچی سے نکلنے کی کوشش کی لیکن سخت سیکیورٹی کی وجہ سے ان کی یہ کوشش 2 مرتبہ بے سود ثابت ہوئی، اویس شاہ

اغوا کاروں نے کبھی تشدد نہیں کیا اور نہ ہی کچھ پوچھ گچھ کی لیکن ہر وقت آنکھوں پر پٹی بندھی رہتی تھی صرف باتھ جانے پر آنکھوں سے پٹی ہٹائی جاتی تھی، بیان

جمعرات 21 جولائی 2016 10:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جولائی۔2016ء)چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ نے بازیابی کے بعد پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی کو اپنا بیان قلمبند کرادیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اویس شاہ اغوا کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی سلطان خواجہ اور منیر شیخ نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے سے تفصیلی ملاقات کی اور ان کا بیان قلمبند کیا۔

تحقیقاتی کمیٹی کو اویس شاہ نے بتایا کہ اغوا کار پشتو زبان یا کوئی اور زبان بولتے تھے جس کی انہیں سمجھ نہیں آتی تھی۔ملزمان نے کراچی سے نکلنے کی کوشش کی لیکن سخت سیکیورٹی کی وجہ سے ان کی یہ کوشش 2 مرتبہ بے سود ثابت ہوئی۔ اویس شاہ نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ ملزمان نے انہیں ایک کمرے میں بند رکھا تھا جس میں صرف ایک پنکھا چلنے کی آواز آتی تھی اور جس کمرے میں رکھا گیا تھا وہاں لگتا تھا کہ کئی ملزمان موجود تھے تاہم اغوا کاروں نے کبھی تشدد نہیں کیا اور نہ ہی کچھ پوچھ گچھ کی لیکن ہر وقت آنکھوں پر پٹی بندھی رہتی تھی صرف باتھ جانے پر آنکھوں سے پٹی ہٹائی جاتی تھی ۔

(جاری ہے)

بیرسٹر اویس شاہ کے مطابق اغوا کاروں نے ڈرا دھماکا کر زبردستی اپنی گاڑی میں بیٹھا کر اغوا کیا۔10روز تک آنکھوں پر پٹی پابند کر باتھ روم میں بند رکھا پھر اندرون سندھ منتقل کیا۔کراچی میں پکی جگہ پر جبکہ اندرون سندھ میں کسی کچی جگہ پر رکھا گیا تھا ۔اغواکاروں کے پاس1بڑاہتھیاراورباقی چھوٹے ہتھیارتھے،اغواکرنے کے بعد4جگہیں تبدیل کی گئیں،اغوا کے وقت مزاحمت پرٹانگ پرپستول رکھاگیا تھا، دونوں ڈی آئی جیز نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو اویس شاہ کے بیان سے آگاہ کردیا جس کے بعد اویس شاہ اغوا سے متعلق تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اویس شاہ کے اغوا کاروں کو مدد فراہم کرنے والے ملزمان کو ٹریس کر کے گرفتار کیا جائے گا۔یاد رہے کہ اویس شاہ کو 29 روز بعد ٹانک سے گزشتہ روز بازیاب کرایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :