نوجوان نسل کو جہاد کی جانب جانے سے کیسے روکا جائے
فرانس میں حملوں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے بعد الزامات تراشیاں پھر عروج پر
بدھ 20 جولائی 2016 10:29
پیرس ، نیس( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء )گذشتہ ہفتے فرانس کے ساحلی شہر نیس میں ایک حملے میں 84 افراد کی ہلاکت کے بعد ملک میں سیاسی الزام تراشیاں ایک مرتبہ پھر عروج پر ہیں اور ایک مرتبہ پھر یہ پریشان کن سوال دْہرایا جا رہا ہے کہ آخر فرانس میں لوگوں کو جہاد کی جانب راغب ہونے سے کیسے روکا جائے۔فرانس کے قومی دن پر جب محمد لحواج بوہلال نے ٹرک ایک ہجوم پر چڑ ھا دیا، تو ہو سکتا ہے کہ وہاں پر موجود عام لوگوں کو اس حملے پر شدید حیرت ہوئی ہو، لیکن جہاں تک شہر کے سرکاری افسران کا تعلق ہے تو آپ انھیں یہ الزام نہیں دے سکتے کہ دہشتگردی کے خطرے سے بیخبر تھے اور اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کر رہے تھے۔
بلکہ اس حملے سے بہت پہلے جب جنوری سنہ 2015 میں پیرس میں ہونے والے حملوں نے پوری فرانسیسی قوم کو جگا دیا تھا تو سرکاری حکام نے ملک میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر مختلف اقدامات کرنا شروع کر دیے تھے۔(جاری ہے)
جہاں تک نیس کا تعلق ہے تو یہاں بھی سنہ 2000 کے پہلے عشرے میں ہی دیگر فکرمند حلقوں کے علاوہ مقامی ماہرین تعلیم اور ماہرین نفسیات کے ایک گروہ نے اس بات کی نشاندہی کرنا شروع کر دی تھی کہ شہر کے ان علاقوں میں جہاں تارکین وطن کی آبادی زیادہ ہے وہاں لوگ فرانس کی تہذیب اور اس کی اقدار کو رد کر رہے ہیں۔
شہر کی ایک کونسلر اور اس کے پسماندہ علاقے میں 35 سال سے سکول میں پڑھانے والی کیتھرین لکوننی کہتی ہیں کہ ایک عرصے سے ان کا مشاہدہ یہی ہے کہ لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں کے رویے میں تبدیلی آ رہی ہے اور وہ زیادہ کٹر خیالات کو اپنا رہے ہیں۔ان کے بقول ’ پرانے وقتوں میں میرے سکول میں پڑھنے والے بچوں کی مائیں ماڈرن ہوتی تھیں۔ یہ خواتین کبھی بھی حجاب نہیں لیتی تھیں، لیکن اب بچیاں بھی حجاب لیتی ہیں اور ان کی مائیں بھی۔ بچوں کی مائیں مجھے بتاتی ہیں کہ ان کے بیٹے انھیں کہتے ہیں کہ وہ پردہ کیا کریں۔‘ماہرین کے مقامی گروپ سے منسلک برجٹ اربیبو کا کہنا ہے کہ گذشتہ عرصے میں لوگوں میں اپنی الگ شناخت کا احساس بہت عام ہو گیا اور اس کی بنیاد ان لوگوں کی شکایات ہیں۔’سنہ 2012 سے ان لوگ کو شکوہ ہے کہ ان کے خلاف سازشیں ہوتی ہیں۔ ان لوگوں کو یقین ہے کہ امریکیوں اور یہودیوں کا اتحاد ان کے خلاف ہے۔ یہ لوگ کھلے عام یہودیوں اور مغرب کے خلاف باتیں کرنا شروع ہوگئے تھے۔اور پھر آنے والے دو برسوں میں یہ بات بالکل واضح ہوگئی کہ نیس اور اس کے نواح کا علاقہ فرانس میں سب سے زیادہ جہادی فراہم کرنے والا علاقے بن گیا ہے۔ مثلاً وہ لوگ جو فرانس سے جہاد کے لیے شام گئے ان میں سے دس فیصد کا تعلق یہاں سے تھا۔نیس شہر اور ایپلس میریٹائم کے صوبائی حکام اس نئے رجحان کا جائزہ لے رہے تھے، اور پھر جنوری 2015 میں پیرس حملوں میں 17 افراد کی ہلاکت کے بعد ان حکام نے مقامی حالات پر زیادہ کڑی نظر رکھنا شروع کر دی۔اس مقصد کے لیے علاقائی سطح پر ’انسدادِ انتہاد پسندی‘ کا ایک یونٹ بھی قائم کیا گیا جس میں اساتذہ، سوشل ورکروں اور سکیورٹی کے ماہرین کو جمع کیا گیا۔ یہ ماہرین ہر ہفتے ملتے ہیں اور اگر کسی خطرے کی علامات نظر آئیں تو اس کی تفتیش بھی کرتے ہیں۔نیس کے میئر نے ایک ہیلپ لائن بھی قائم کی ہے جہاں کسی بھی وقت کال کی جا سکتی ہے۔ یہ ہیلپ لائن ان گھرانوں کے لیے قائم کی گئی ہے جن کو خطرہ ہو سکتا ہے کہ ان کے ہاں بنیاد پرستی بڑھ رہی ہے۔ اس کے علاوہ متاثرہ افراد اور گھرانوں کو نفسیاتی اور قانونی مدد فرام کرنے کے لیے شہر کے کونسلروں پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی۔اِس سال کے شروع میں جب حکام کو بتایا گیا کہ نیس کے کچھ فٹبال کلبوں میں باجماعت نماز کا انتظام کیا جاتا ہے تو میئر نے خبردار کیا کہ وہ کلب جو یہاں کے ’سیکولر دستور‘ کا احترام نہیں کرتے ان کی مالی مدد بند کر دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر میں استادوں، ماہرین تعلیم اور مقامی تنظیموں کے اہلکاروں کی تربیت کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
بدھ 20 جولائی 2016 کی مزید خبریں
-
پاکستانی پہلوان بادشاہ خان کا بھارتی ریسلر کالی کو مقابلے کا چیلنج
-
کور کمانڈر راولپنڈی کی آزاد کشمیر کے چیف الیکشن کمشنر ‘ چیف سیکرٹری سے الگ الگ ملاقاتیں
-
قندیل بلو چ قتل، مفتی عبد القوی کو تاحال شامل تفتیش کیا گیا ہے نہ ہی بلایا گیا ، ڈی آئی جی اظہر اکرم
-
نیب خیبر پختونخوا نے بدعنوانی کے الزامات پر ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب خیبر پختونخوا رومان ظہیر کو گرفتار کر لیا
-
وزیراعظم کی طبیعت اب بہتر ہے ، ٹانگ میں انفیکشن کی وجہ سے بخار ہوا ،مریم نواز
-
پنجاب میں منتخب چیئرمینوں کی بڑی تعداد نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی مخالفت کردی
-
ہمایوں چاچا تحریک انصاف کا اصل اثاثہ تھے ،پرویز خٹک
-
مفتی محمدنعیم کا تبلیغی جماعت کراچی کے امیر حافظ عبدالرشید سورتی کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
عمران اور ریحام خان نے سوشل ویب سائیٹ پر بھی ایک دوسرے سے راہیں جدا کر دیں، ٹوئیٹر پر ایک دوسرے کو ان فالو کر دیا
-
ڈی جی خا ن ،غیرت کے نام پر اعضاء کاٹے جانے پر ایک شخص ہلاک
-
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کو بازیاب کر الیا،آئی ایس پی آر
-
متحدہ اپوزیشن کااجلاس، وزیراعظم کے فوری استعفے اورسڑکوں آنے کی تجویزپراتفاق نہ ہوسکا،معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کافیصلہ
-
کراچی، ڈاکٹر عاصم کیس کے ملزمان کی ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد
-
سابق صدر پرویز مشرف کی جائیداد ضبط ، اکاؤنٹ منجمد کرنیکا حکم
-
یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات میں ڈھائی سے تین روپے فی لیٹر کمی کا امکان
-
سندھ میں رینجرز کارروائیوں کو قانونی جواز فراہم کرنے میں تاخیر سے آپریشن متاثرہوگا،وزیرداخلہ
-
کشمیر کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو وزیراعظم 2014 کا دھرنا بھول جائیں گے،بلاول بھٹو
-
شہبازشریف کی آرمی چیف سے ملاقات ،ملک کی سیاسی اورسیکورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال
-
کسی ریاست کو انسانیت کے مسلمہ اصول پامال کرنے کی اجازت نہیں،وزیراعظم
-
متحدہ اپوزیشن اجلاس، تحریک انصاف اپوزیشن حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیلئے قائل نہ کر سکی
-
سندھ میں رینجرز کی تعیناتی اور کراچی میں خصوصی اختیارات کی مدت بیک وقت ختم
-
پاکستان کو مثالی ریاست بنانا ایک خواب کا نام تھا لیکن کشکول توڑنے کے دعویداروں نے پاکستان کو بھکاری بنا دیا ہے،عمرا ن خان
-
افغان حکومت نے ہزاروں پاکستانی مزدوروں کے افغانستان میں کام کرنے پر پابندی عائدکردی
-
ٹانگ میں انفیکشن، وزیراعظم کے علاج کے لیے پھر لندن جانے کی تیاریاں شروع
-
راہداری منصوبہ فوج یا کسی اتھارٹی کی زیر نگرانی نہیں دیا جائیگا،وزارت منصوبہ بندی
-
آڈیٹر جنرل،سیکرٹری خزانہ سمیت 17 اعلی افسر ٹیکس چور قرار
-
سعودی عرب میں حجاج کرام کیلئے ٹرانسپورٹ اور رہائش سمیت تمام تر انتظامات مکمل ، 4اگست سے حج پروازوں کا آغاز کر دیا جائے گا، سردار یوسف
-
ترکی کے 14 بحری جنگی جہاز غائب، یونان کی سمندر حدود میں کام کرنے کی اطلاع: نیول چیف بھی ناکام بغاوت کے بعد سے غائب
-
نوجوان نسل کو جہاد کی جانب جانے سے کیسے روکا جائے
-
یونان پہنچنے والے مہاجرین میں پچانوے فیصد کمی ہوئی ہے، یورپی بارڈر ایجنسی
-
ممبئی میں بھی آزادی کے نعرے لگ گئے، دلت کمیونٹی کا علیحدہ وطن کا مطالبہ
-
ریپبلکن پارٹی کے قومی کنوینشن کے پہلے دن ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا توجہ کا مرکز
-
مسلمانوں کی آمد پر پابندی کی تجویز کا مذاق
-
دا سن کو حجاب کی وجہ سے خاتون اینکر پر تنقید کرنے کے خلاف 300 شکایات موصول
-
فوج کے بڑے حصے کا بغاوت میں کوئی کردار نہیں تھا ، ترک فوج
-
شام میں اتحادی فضائی کارروائی،56 شہری ہلاک
-
مالی میں فوجی چھاوٴنی پر جنگجووٴں کا قبضہ
-
ماں کیلئے کھودی گئی قبرمیں سعودی بیٹے کی موت ہوگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.