ترکی کے 14 بحری جنگی جہاز غائب، یونان کی سمندر حدود میں کام کرنے کی اطلاع: نیول چیف بھی ناکام بغاوت کے بعد سے غائب

بدھ 20 جولائی 2016 10:29

استنبول( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء )ترکی میں ناکام بغاوت کے اثرات تاحال مکمل طور پر ختم نہیں کئے جاسکے۔ اس وقت بھی ترکی میں خوف کا سماں ہے اور ترک باشندوں سے صدر طیب اردگان نے جمہوریت کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری طرف اس ناکام بغاوت کے بعد سے ترکی کے نیول چیف ایڈمرل ویسل کوسلیمنظر عام سے غائب ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ان کے بارے میں تاحال علم نہیں ہوسکا کہ وہ کہاں ہیں ان کے بارے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کو یرغمال بنایا گیا ہے یا وہ حکومت کی حراست میں ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ صدر اردگان کیلئے ایک اور پریشان کن خبر یہ ہے کہ ترک نیوی کے متعدد جہاز بھی غائب ہیں ان میں سے 14جہاز جنگی ہیں جن پر کافی زیادہ جنگی سازوں سامان لدا ہوا ہے۔ ان کے بارے میں یہ خبر آئی ہے کہ یہ جنگی جہاز یونان کی سمندر حدود میں بحیرہ ایجینن میں موجود ہیں اور ان جہازوں کے پائلٹس نے ترکی کے نیول ہیڈ کوارٹر سے واپسی کیلئے کوئی رابطہ نہیں کیا یہ جنگی جہاز مکمل طور پر کام کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ بحیرہ ایجینن ترکی، یونان، مقدونیہ اور بلغاریہ کے درمیان واقع ہے۔یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ ترک بحریہ کے سربراہ اس بغاوت میں شریک تھے یا نہیں لیکن ان کی روپوشی نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :