ریاض فتیانہ نے اپنی جماعت عوام لیگ کے نام سے رجسٹر کروا لی

ستمبر کے آخری ہفتہ میں پارٹی کا پہلا ملک گیر کنونشن لاہور میں منعقد کرنے کا فیصلہ،ایک ہزار وفود کو پہلے پارٹی کنونشن میں شرکت کیلئے دعوت نامے ارسال وسیع اصلاحات کا ایجنڈا ہے، پاکستان کو مکمل فلاحی ریاست بنانا ہمارا مشن ہ،آئین پاکستان اور سول اداروں کی تنظیم نو کریں گے،ریاض فتیانہ کی خبر رساں ادارے سے گفتگو

پیر 18 جولائی 2016 10:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18جولائی۔2016ء) مسلم لیگ کے بعد تحریک انصاف کی قیادت سے بھی دلبرداشتہ ہونے والے معروف سیاستدان ریاض فتیانہ نے اپنی الگ جماعت عوام لیگ کے نام سے رجسٹر کروا لی ہے اور ستمبر کے آخری ہفتہ میں پارٹی کا پہلا ملک گیر کنونشن لاہور میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک بھر سے ایک ہزار وفود کو پہلے پارٹی کنونشن میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کر دیئے گئے۔

عوام لیگ بائیں بازو کی ترقی پسند جماعت کہلائے گی۔ پارٹی کے صدر ریاض فتیانہ نے خبر رساں ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی ملک میں وسیع اصلاحات کا ایجنڈا لئے ہوئے ہے۔ پاکستان کو مکمل فلاحی ریاست بنانا ہمارا مشن ہے۔ ہم آئین پاکستان اور سول اداروں کی تنظیم نو کریں گے۔

(جاری ہے)

ہم تبدیلی کی بجائے انقلاب کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 90فیصد عوام غریب ہیں اور باقی 10فیصد نے وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے۔

ہم دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں گے۔ ہماری پارٹی کے منشور میں شامل ہے کہ صلاحیت کے مطابق کام اور کام کے مطابق معاوضہ دیا جائے۔ ایم فل تک تعلیم کو ملک بھر میں مفت کریں گے، غریب آدمی کو ہر قسم کی طبی سہولت فراہم کی جائے گی ، رہنے کے لئے گھر یا فلیٹ فراہم کریں گے اور تمام بیواؤں ، بے روزگاروں، یتیموں اور مسکینوں کے لئے گزارہ الاؤنس مقرر کیا جائے گا۔

ملازمین کی کم از کم تنخواہ 40ہزار روپے مقرر کی جائے گی مزدور اور کسانوں کو ہر مل کا45فیصد شیئر دیا جائے گا۔ ہر ضلع میں پبلک سرکاری یونیورسٹی اور ٹیچنگ ہسپتال بنائے جائیں گے۔ موجودہ ڈھانچے میں چار گنا اضافہ کر دیا جائے گا۔ ریاض فتیانہ نے کہا کہ ذرخیز کھیتوں میں تیزی سے آباد ہونیوالی آبادیاں خطرناک ہیں اس لئے ہم رہائشوں کی میں بلند عمارتی منصوبے متعارف کروائیں گے۔

اس کے علاوہ ملک بھر میں منتخب ایوانِ زراعت بنائے جائیں گے۔ فصلوں کی قیمتوں کا تعین ایوانِ زراعت کریں گے حکومت اور آڑھتی کو اس اختیار سے محروم کر دیا جائے گا۔ امیر طبقے پر بھاری ٹیکس لگا کر عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی جائیں گی۔ اسی طرح قومی اسمبلی میں خواتین کے لئے مخصوص 60فیصد نشستوں میں سے 40واپس لیکر وکلاء، اساتذہ، اوورسیز پاکستانیز ، مزدوروں اور کسانوں کے نمائندوں کو دی جائیں گی۔

اوورسیز پاکستانیوں کو تمام ایوانوں کا الیکشن لڑنے کا حق دیا جائے گا۔ صنعتی پیداوار کی قیمتوں کا تعین کر کے لوٹ کھسوٹ کے عمل کو روکا جائے گا۔ کھوئی ہوئی روایات اور اخلاقی اقدار کو بحال کیا جائے گا۔ پاکستانی قومیت کے کھوئے ہوئے تشخص کو نئے سرے سے مضبوط کیا جائے گا۔ پاکستان جو کہ ایٹمی قوت ہے کے لئے مستقل نشست کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔

پاکستان کو دنیا بھر میں امت مسلمہ کی قیادت کے قابل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھرپور تیاری کر رہے ہیں اور2018ء کے عام انتخابات میں ہر سطح پر امیدوار کھڑے کریں گے اور ضرورت پڑنے پر سیاسی جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی کی جائے گی۔ ہماری کوشش ہو گی کہ بدنام اور نئے پٹے ہوئے مہروں کو اپنی جماعت میں شامل نہ کیا جائے اس کی بجائے ہم محب وطن اور اچھی شہرت کے حامل لوگوں کو پانی پارٹی میں لیں گے۔

متعلقہ عنوان :