ایف بی آر کو دھوکہ، دو مسلمانوں نے شراب فروشی کا لائسنس حاصل کرلیا

دونوں شہری نے خود کو کاغذات میں غیر مسلم ظاہر کر کے غیر ملکی شراب کی فروخت کا لائسنس حاصل کیا ہے، نادرا ریکارڈ نے بھانڈا پھوڑ دیا شراب فروشوں نے دھوکہ دہی سے کروڑوں کا ٹیکس چوری کیا، کرپشن سیکنڈل میں ایف بی آر کے لوگ بھی ملوث،ملک عامر دھندے کا سرغنہ نکلا سن ڈپلو میٹک بانڈ ویئر ہاؤس نے2013 سے لیکر اب تک 800 ملین روپے کی ڈیوٹی کی مد میں قومی خزانے کو نقصان پہنچایا،دستاویزات میں انکشاف

جمعہ 15 جولائی 2016 10:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جولائی۔2016ء)ایف بی آر حکام کو دھوکہ دے کر مسلمان شہریوں کا شراب فروشی کا لائسنس حاصل کرنے کا انکشاف ہوا ہے، یہ دونوں شہری نے خود کو کاغذات میں غیر مسلم ظاہر کر کے غیر ملکی قیمتی شراب کی فروخت کا لائسنس حاصل کیا ہے، نادرا کے ریکارڈ نے دونوں کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، خبر رساں ادارے کو ملنے والی ناقابل تردید سرکاری دستاویزات کے مطابق سن ڈپلومیٹیک بانڈ ڈ ویئر ھاؤس اسلام آباد کے ڈائریکٹر مسٹر اشتیاق احمد ولد گل محمد شناختی کارڈ نمبر 37405-8520084-5 طاہرمحمود ترین ولدیت گل محمد شناختی کارڈ نمبر 37405-4617203-5نے خود کو (احمدی) غیر مسلم ظاہر کر کے اسلام آباد میں مقیم سفیروں کو ولایتی اور قیمتی شراب فروختکرنے کا لائسنس حاصل کر رکھا ہے، قانون کے مطابق لائسنس صرف اور صرف غیر مسلم شہریوں کو ہی دیا جا سکتا ہے، ایف بی آر حکام کو دھوکہ دے کر اور خود کو (احمدی) غیر مسلم ظاہر کر کے سن ڈپلومیٹک بانڈڈ ویئر ہاؤس کے مالکان کے لائسنس حاصل کر رکھا ہے اور اب تک اربوں روپے کی شراب درآمد کر کے سفیروں کو فروخت بھی کر چکے ہیں،دستاویزات کے مطابق ان دونوں شراب کے تاجروں نے دھوکہ دہی کے ذریعے کروڑوں روپے کا ٹیکس بھی چوری کے مرتکب ہوئے ہیںِ، ا س پورے کرپشن سیکنڈل میں ایف بی آر کے لوگ بھی ملوث ہیں،رپورٹ مطابق لائسنس نمبر PWL\02\2005 6989 جو کہ سن ڈپلو میٹک بانڈ ویئر ہاؤس کے لائسنس کے پیچھے اصل ہاتھ ملک عامر کا ہے جو کہ اس دھندے کا مرکزی سرغنہ ہے۔

(جاری ہے)

اب ایک اور شہری عامر ملک حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، سن ڈپلو میٹک بانڈ نامی فرم کو یہ لائسنس 31اکٹوبر 2013 کو جاری ہوا تھا اور اب تک کمپنی کے ڈائریکٹرز کے کسٹم حکام کے ساتھ ملکر دھوکہ فراڈ کے ذریعے کروڑوں روپے کی کسٹمز ڈیوٹی میں بھی فراڈ کر رہے ہیںِ، رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس اور انویسٹی گیشن نے فراڈ کے ذریعے لائسنس کے حصول اور کروڑوں روپے کی کسٹم ڈیوٹی کی عدم ادائیگی بارے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے،سن ڈپلو میٹک بانڈ ویئر ہاؤس نے2013 سے لیکر اب تک 800 ملین روپے کی کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔

قیمتی شراب درآمد کی ہے کمپنی کے خلاف تحقیقات 2014میں ہی شروع ہوئی تھی لیکن کسٹمز کے اعلیٰ حکام نے بھاری رشوت کے باعث یہ تحقیقات روک دے تھیں سن ڈپلومیٹک باؤنڈڈ ویئر ہاؤس کا لائسنس 30جون 2016ء کو ختم ہو چکا ہے لیکن کسٹمز حکام نے کمپنی کو مزید شراب درآمد کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے،رپورٹ کے مطابق سن ڈپلو میٹک بانڈڈ فرم نے گزشتہ دو سال کے دوران 118 ملین ڈالر کی شراب درآمد کی اور اس درآمد میں کروڑوں روپے کی ڈیوٹی چوری کی گئی۔

کسٹم ڈیوٹی چھپانے کے لیے ملک برادران نے کسٹمز حکام سے ملکر شراب کی مالیت کم ظاہر کی ہے، جس سے قومی خزانہ کو بھاری مالی نقصان پہنچایا گیا ہے، دستاویزات کے مطابق پاکستان میں درآمد کئی گئی شراب کی 400 زائد اقسام کا ریکارڈ سامنے آیا ہے تا ہم یہ شراب اسلام آباد میں مقیم غیر ملکی سفیروں کو فروخت کرنے کی بجائے پاکستان کے حکمران اور امراء طبقہ کو فروخت کی گئی ہے، ریکارڈ کے مطابق سن ڈپلو میٹک بانڈڈ ویئر ہاؤس سیکورٹی ایکسچنج کمیشن میں بھی رجسٹرڈ ہے اور شیئرز آف کیپٹل مالیت ایک لاکھ روپیہ ظاہر کئی گئی ہے، جبکہ کمپنی کے 10 ہزار شیئرز ظاہر کیے گئے ہیں اور ہر شیئر کی قیمت 100 روپیہ ظاہر کیا گیا ہے، خبر رساں ادارے کے پاس موجود نادرا ریکارڈ کے مطابق کمپنی کے دونوں ڈائریکٹر اشتیاق احمد اور طاہر محمود ترین کے خود کو مسلمان ظاہر کر رکھا ہے،رپورٹ کے مطابق کسٹم ڈیوٹی چھپانے اور شراب کی چھ کھیپ کی مالیت کم ظاہر کرنے پر کلکٹر زیبا اظہر نے کمپنی کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی لیکن ممبر کسٹمز اور ایف بی آر کے دیگر اعلیٰ افسران نے لائسنس منسوخ کرنے سے انکار کیا۔

رپورٹ کے مطابق سن ڈپلومیٹک بائرڈ ویئر ہاؤس نے سفیروں کے لئے درآمد کی گئی شراب میں سے اسلام آباد کے شرفاء اور امراء طبقہ کو 2013ء میں 16.31 ملین روپے کی شراب فروخت کی تھی جبکہ 2012ء میں 26.22ملین روپے کی شراب فروخت کی گئی تھی 2011ء میں 6.03 ملین روپے 2010ء میں 4.3 ملین روپے ، کمپنی نے 2013ء کو سفیروں کو 5.8 ملین کی شراب فروخت کی 2012ء میں 19.39 ملین روپے ،2011ء میں 17.28ملین روپے 2010ء میں 8.2ملین روپے کی شراب فروخت کی ہے ۔سن ڈپلومیٹک کے ڈائریکٹرز سے موقف جاننے کے لئے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔