چیف جسٹس کا الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری نہ کرنے پر اظہار برہمی

الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری آئینی مدت میں کی جائے الیکشن کمیشن کا چھ ماہ تک غیر فعال ہونا برداشت نہیں کریں گے،جسٹس انور ظہیر جمالی حکومت ضروری کاموں کی طرف توجہ کیوں نہیں دیتی ، ملی بھگت سے کام چلایا جا رہا ہے ملک اس طرح نہیں چلے گا ، فرینڈلی فائر جاری ہے ،ریمارکس

جمعرات 14 جولائی 2016 11:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جولائی۔2016ء )چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ آٹھ سال ہوگئے ہیں ملک میں مردم شماری نہیں ہوئی حکومت ضروری کاموں کی طرف توجہ کیوں نہیں دیتی ، ملی بھگت سے کام چلایا جا رہا ہے ملک اس طرح نہیں چلے گا ،ملک میں فرینڈلی فائر جاری ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ریمارکس انہوں نے بدھ کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے میئر اور ڈپٹی میر کے انتخابات ملتوی کروانے کی درخواست کی سماعت کے دوران دیئے کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل بنچ نے کی مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری نہ کیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری آئینی مدت میں کی جائے الیکشن کمیشن کا چھ ماہ تک غیر فعال ہونا برداشت نہیں کریں گے،چھ ماہ سے الیکشن غیر فعال ہو چکا ارکان کا تعین کیوں نہیں کرتے ،چیف جسٹس نے مذید کہا کہ آٹھ سال ہوگئے ہیں ملک میں مردم شماری نہیں کروائی گئی،2018 میں مردم شماری ہونا چاہیے تھی لیکن اب تک نہیں ہوئی ،مردم شماری الیکشن کے عمل میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،،بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت آج جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئیے قرار دیا کہ اس کیس کی سماعت کل مردم شماری سے متعلق کیس کے ساتھ کی جائے گی۔