مقبوضہ کشمیر : حزب المجاہدین کے کمانڈ برہان وانی کی نمازجنازہ میں لوگوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندراُمڈآیا

بھارتی فورسز کی فائرنگ سے15 مظاہرین شہید ہوگئے

اتوار 10 جولائی 2016 11:46

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جولائی۔2016ء)مقبوضہ کشمیر کے قصبے ترال میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے آج لوگوں کا ٹھاٹیں مارتا ہوا سمندر اُمڈ آیا۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کی جانے والی فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد شہید ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے کے مختلف مقامات سے ہزاروں لوگ کرفیو اور دیگر پابندیاں توڑتے ہوئے شہید کے آبائی قصبے ترال پہنچے ۔

لوگوں نے اس موقع پر آزادی اور برہان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے جبکہ پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے گئے ۔ بھارتی فوجیوں نے ترال جانے والی مرکزی شاہراہ بند کر دی تھی مگر اس کے باوجود لوگ پگڈنڈیوں کے ذریعے ترال پہنچے ۔ ایک اہم پیش رفت کے طور پر تقریباً ایک درجن کے قریب مجاہدین نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی اورہوائی فائرنگ کر کے شہید کمانڈر کو سلامی دی۔

(جاری ہے)

مجاہدین کی طرف سے اپنے شہید ساتھیوں کو ہوائی فائرنگ کے ذریعے سلامی پیش کرنے کا یہ سلسلہ 1990کی دہائی کے آغاز میں زوروں پر تھا جب مقبوضہ علاقے میں عسکری جد وجہد اپنے عروج پر تھی۔ مقبوضہ وادی کے متعدد مقامات پر برہان وانی اور انکے ساتھوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔اکیس سالہ کمانڈر برہان وانی جو کشمیر میں سوشل میڈیا پر نفسیاتی جنگ کا بانی تھا اپنے دو ساتھیوں سرتاج احمد شیخ اور معصوم احمد شاہ سمیت ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکر ناگ میں بھارتی فوجیوں کے ساتھ کل ایک جھڑپ میں شہید ہوگئے تھے ۔

برہان وانی کی شہادت پر پوری وادی کشمیر میں بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے۔ ضلع کولگام اور اسلام آباد میں بھارتی فورسز نے احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کرکے کم از کم 15 افراد کو شہید اور ایک سو سے زائد کو زخمی کردیا۔مشتعل نوجوانوں نے پولیس سٹیشنوں اور بی ایس ایف کی چوکیوں اور جنوبی کشمیر کے علاقوں اچھہ بل اورہانجورہ میں بی جے پی کے دفاتر پر حملے کئے۔

ایک پولیس افسرنے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تین پولیس اہلکار بھی لاپتہ ہیں جبکہ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں سے ہتھیار میں چھین لئے ہیں۔ قابض انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کوروکنے کے لیے علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی ۔ سکول بورڈ کے تمام امتحانات بھی معطل کردیے گئے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی ،میر واعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارتی فورسز اور پولیس کی طرف سے نوجوانوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع کرنے کے خلاف دو روزہ ہڑتال کی مشترکہ کال دی ہے۔

دیں اثناء قابض انتظامیہ نے شہید مجاہد کمانڈر کی نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کے لیے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی ،شبیر احمد شاہ، میرواعظ عمر فاروق اورمحمد یاسین ملک سمیت تمام حریت قیادت کو ان کے گھروں اور جیلوں میں نظربند کردیا ہے۔ ادھر اسلام آباد میں بھی شہیدبرہان وانی اور ان کے ساتھیوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔