نئی انکم ٹیکس پالیسی ، پراپرٹی کی قیمت مقرر

فوری لاحق کیا جائے گا ،پالیسی رئیل سٹیٹ انڈسٹری کے لئے تباہی کا باعث ہو گا

ہفتہ 9 جولائی 2016 11:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2016ء) حکومت فنانس ایکٹ 2016 سیکشن 68 ، آرڈیننس 2001 نئی انکم ٹیکس پالیسی کے ذریعے پراپرٹی کی قیمت مقرر کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

نئی انکم ٹیکس پالیسی کو فوری لاحق کیا جائے گا جو کہ رئیل سٹیٹ انڈسٹری کے لئے تباہی کا باعث ہو گا اس سے رئیل سٹیٹ میں کام کرنے والے ایجنٹس ، بروکرز اور انوسٹرز کو نقصان کا باعث ہو گا اور ملک کے باہر سے جو سرمایہ ہم نے اپنی انتھک محنت سے انوسٹر کو Attract کر کے پاکستان لانے میں کامیاب ہوئے تھے وہ بھی روک دینا چاہتی ہے نئے قانون کے مطابق پراپرٹی کی قیمت فیڈرل انکم ٹیکس کمشنر ، اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے Valuators مل کر مقرر کریں گے ڈیفنس اینڈ کلفٹن ایسوسی ایشن آف رئیل اسٹیٹ ایجنٹس ( ڈیفکلیر ) جو کہ پاکستان میں رئیل سٹیٹ ایجنٹس کی سب سے بڑی ایسوسی ایشن ہے حکومت کے اس قانون کی بھرپور مخالفت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس قانون کو فی الفور ختم کیاجائے تاکہ رئیل سٹیٹ کا کاروبار حسب معمول چلتا رہے جس سے لاکھوں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے یہ ایسوسی ایشن ہر گز نہیں ہونے دے گی اور ایسوسی ایشن بھرپور احتجاج کرتے ہوئے پریس کلب پہنچ گی اور کانفرنس کرے گی اس کے بعد اگر حکومت کا لائحہ عمل تبدیل نہ ہوا تو سٹے لینے کے لئے سپریم کورٹ بھی جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :