نامعلوم چور ایم این اے طلال چوہدری کے فلیٹ سے لاکھوں کاسامان لوٹ کر فرار

چور فلیٹ سے نقدی،ڈالرز،جیولری اور گھڑیاں لے گئے،تفتیش جاری، پولیس،چوری شدہ سامان کی تفصیل اسلام آباد آکربتا سکتا ہوں،طلال چوہدری ہائی پروفائل علاقہ میں چوری کی واردات ،وزیر اعظم ہاؤس ،ایوان صدر ،پارلیمنٹ، وزراء کالونی سمیت سب کو زیرو سیکورٹی کا پیغام پہنچا دیاگیا

منگل 5 جولائی 2016 10:13

اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5جولائی۔2016ء)وفاقی پولیس کی جانب سے دو روز قبل شہریوں کو اپنی حفاظت کی از خود ہدایت کے بعد چوروں کی ہائی پروفائل علاقہ میں چوری کی واردات ،وزیر اعظم ہاؤس ،ایوان صدر ،پارلیمنٹ اور وزراء کالونی سمیت تمام کو زیرو سیکورٹی کا واضع پیغام پہنچا دیاگیا ۔رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری کے لاجزمیں چوری کی واردات براہ راست وزیر اعظم ہاؤس کو ہی دھمکی ہے کیونکہ طلال چوہدری وزیرا عظم ہاؤس میں مریم نواز کی ترجمانی کے فرائض سر انجام دے رہے تھے ۔

گزشتہ روز سوموار کو تھانہ سیکرٹریٹ کی حدود میں ہائی پروفائل علاقہ پارلمینٹ لاجز ،وزیر اعظم ہاؤس سے چند سو گز کی دوری ،پارلیمنٹ کی بغل اور ایوان صدر کی چھاتی کے نیچے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری کے فیلٹ جے 302 سے نامعلوم چور لاکھوں روپے کے طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان لیکر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس اور طلال چوہدری کے مطابق نامعلوم چور فلیٹ سے نقدی،ڈالرز،جیولری اور گھڑیاں لے گئے ہیں جس کی تفتیش جاری ہے اور طلال چوہدری نے موقف میں کہا ہے کہ وہ عید کے لیے فیصل آباد آچکے ہیں فلیٹ میں انکی بیگم کے 3000ہزار ڈالر ،جیولری اور قیمتی گھڑیاں موجود تھیں تاہم ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے جب تک و ہ خود اسلام آباد آنہیں جاتے اس وقت تک چوری شدی سامان کی مکمل تفصیل بتانا ٹھیک نہیں ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ پولیس سے انکی بات ہوئی ہے وہ چوری کا جائزہ لے رہی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے چور کو ضرور گرفتار کر لیا جائیگا۔تھانہ سیکرٹریٹ کے مطابق جائے وقوعہ کا جائزہ لیا گیا ہے مدعی کی جانب سے جب تک چوری ہونے والی اشیاء کی فہرست نہیں آجاتی اس وقت تک باقاعدہ مقدمہ درج نہیں ہو سکے گا تاہم پولیس نے اپنی طرف سے ایک جامع رپورٹ تیارکر لی ہے جو مقدمہ اندراج کے بعد کام آئیگی ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی نے ابھی کیش کی مالیت نہیں بتائی جیسے مکمل اور صحیح معلومات حاصل ہو جائینگی تو اس وقت تفییش کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا۔معلومات کے مطابق اسلام آباد کی تاریخ میں پہلی بار مساجد میں اعلان کرائے گئے ہیں وفاقی پولیس کی جانب سے کہ امسال عید کے موقع پر گھر مالکان اپنے گھروں کی خود حفاظت کریں پولیس ذمہ دار نہیں ہو گی ۔

ریاست کا ایسا ادارہ جو شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ایک وردی کے ساتھ حلف بھی لیتا ہے اور قوم اپنے خون پسینے کی کمائی سے ٹیکس ادا کرکے ریاست کے اہم ادارے کو تنخواہیں ادا کرتی ہے اور وہی پولیس انکی جان و مال کی حفاظت سے صاف انکاری ہو جاتی ہے تو ایسے موقع پر عوام کو پولیس پر اعتبار بھی نہیں کرنا چاہیے اورنہ وردی کی ناموس کی خود پولیس حفاظت کر رہی ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بھی ،،ویل ڈن ،،ہی کہنا پڑے گاجو کہ ایک خواب دیکھ رہے تھے اسلام آباد کو زیرو کرائم کر دیں گے اور اسی کے تابع ایک آئی جی نے اپنی تمام پولیس فورس کو حکم دیا ہے کہ گھر گھر اعلان کردو مساجد میں بتا دو کہ شہری اپنی حفاظت خود کریں پولیس انکی ذمہ دار نہیں ہے ۔وفاق کی پولیس جس ارکان اسمبلی کے ہاسٹلز ،فلیٹ اور گھروں کی حفاظت نہیں کر سکتی وہ پورے اسلام آباد کی حفاظت کیسے کرے گی۔

چوروں نے طلال چوہدری کو نشانہ بنا کر ڈائریکٹ مریم نواز کو بھی للکارہ ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس بھی کہیں دور نہیں وہاں بھی کارروائی کی جاسکتی ہے پولیس اعلانوں کے بعد غافل ہے اور چور آذاد ہو گئے ۔اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا ہے کہ طلال چوہدری کے فلیٹ میں چوری پر تحریک انصاف کا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ طلال چوہدری سے چوری پر ان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں جھوٹے پراپیگنڈے اور حقیقت کے درمیان بس اتنا سا ہی فرق ہے اشتہارات میں تو نون لیگ پاکستان کو جنت بنا چکی ہے حقیقت میں خود اسکا اپنا آنگن چوروں کے رحم و کرم پر ہے ،امید ہے اب طلال چوہدری کو اپنی حکومت کی حقیقی کارکردگی سمجھنے میں آسانی ہوگی نون لیگ کی حکومت میں چھوٹوگینگ راجن پور سے نکل کر پارلیمنٹ لاجز تک پہنچ چکا ہے نون لیگ کی حکومت کا کرشمہ ہے کہ اراکین پارلیمان کیلئے مختص رہائش گاہوں میں چور بھی پناہ لئے ہوئے ہیں جو حکومت پارلیمنٹ لاجز جیسے انتہائی محدود علاقے کو محفوظ نہیں بنا سکتی وہ شہریوں کو کیا تحفظ دے گی وزارت داخلہ اور اس کے درجنوں اداروں کی ناک کے نیچے جرائم پیشہ عناصر پوری طرح آزاد اور متحرک ہیں ،طلال چوہدری چاہیں تو شریف خاندان کے وسیع تر مفاد میں واقعے کی تحقیقات کے مطالبے سے دستبردار ہو جائیں جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار تو پورے وفاقی دارالحکومت کو سیف سٹی بنانے کے دعویدار ہیں اور حال یہ ہے کہ خود پارلیمنٹ لاجز چوروں سے محفوظ نہیں۔

چپے چپے پر سکیورٹی کو چکمہ دیتے کھڑکی توڑ چور طلال چوہدری کے فلیٹ نمبر تین سو دو کا صفایا کرگئے۔وفاقی دارالحکومت کا ریڈ زون،جہاں رہتی ہے سکیورٹی ہر وقت ہائی الرٹ،ہر طرف پولیس،ہرجگہ سادہ لباس میں ملبوس خفیہ اداروں کے اہلکار، سیو سٹی منصوبے کے تحت لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے جال میں واقع ارکان پارلیمنٹیرینز کی رہائش گاہ کی سیکورٹی کا بھانڈا پھوڑ ڈالا ہے ۔