آزادکشمیر میں شفاف الیکشن پاکستان اور کشمیر کے مفاد میں ہے،چوہدری نثار

الیکشن کے دوران امن و امان یقینی بنانے کیلئے 22 ہزار پر مشتمل فوجی اور سول اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا، رواں سال کے آخر تک ہر ضلع میں پاسپورٹ دفتر قائم کئے جائیں گے بلاول بھٹو،آصف زرداری نے اثاثے اب تک ظاہر نہیں کئے، عمران خان کو بلاول بھٹو کے ساتھ کنٹینر پر بیٹھنے سے پہلے سرے محل کا پوچھنا چاہیے،نادرا میگا سینٹر کا افتتاح، میڈیا سے گفتگو

منگل 5 جولائی 2016 10:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5جولائی۔2016ء) وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں صاف و شفاف الیکشن پاکستان اور کشمیر دونوں کے مفاد میں ہے۔ الیکشن کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے 22 ہزار پر مشتمل فوجی اور سول اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔ رواں سال کے آخر تک ہر ضلع میں پاسپورٹ دفتر قائم کئے جائیں گے۔

بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے اپنے اثاثے اب تک ظاہر نہیں کئے ہیں عمران خان کو بلاول بھٹو کے ساھ کنٹینر پر بیٹھنے سے پہلے سرے محل کے بارے میں پوچھنا چاہیے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں نادرا میگا سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ آزاد جموں کشمیر کے اندر شفاف اور آزادانہ الیکشن کرانا نہ صرف اہم ہے بلکہ دنیا کو ایک پیغام چلا جائے کہ مقبوضہ کشمیر میں کس طرح کے الیکشن ہوتے ہیں اور آزاد جموں و کشمیر میں کس طرح شفاف الیکشن منعقد ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

کشمیر میں پر امن اور شفاف الیکشن منعقد کرانے کیلئے حکومت پاکستان ین فوجی اور سول اہلکاروں پر مشتمل 22 ہزار اہلکار کشمیر انتظامیہ کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔ فوجی دستے پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر تعینات کئے جائیں گے۔ امید ہے کہ کشمی رمیں الیکشن من سے منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے تمام بڑے بڑے شہروں میں نادرا دفاتر قائم کئے جائیں گے جبکہ ہر ضلع میں پاسپورٹ کے دفتر بھی قائم کئے جائیں گے کراچی میں 3 نادرا میگا سینٹر قائم کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے 70 سے زائد اضلاع پاسپورٹ دفتر سے محروم تھے ۔ ن لیگ کی حکومت سے قبل ملک بھر میں صرف 52 پاسپورٹ دفتر موجود تھے انہوں نے کہاکہ امجد صابری اور اویس شاہ کے واعات کراچی کی تاریخ کے بدترین واقعات میں سے ہیں دونوں کیسز سکیورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کیلئے بڑا چیلنج ہیں جبکہ ایک کیس میں بہت پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہواہے اسٹریٹ کرائم کو روکنا رینجرز کی نہیں پولیس کی ذمہ داری ہے۔

کراچی میں دہشت گردی ‘ بھتہ خوری‘ اغواء برائے تاوان ‘ ٹارگٹ کلنگ ان چار مقاصد کیلئے رینجرز کو اختیار دیئے گئے ہیں اور ان چار کرائم میں خاطر خواہ کمی آئی ہے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری اپنے اثاثے ظاہر کردیں تو بہت کچھ واضح ہوجائے گا اب تک انہوں نے اپنے اثاثے واضح نہیں کئے۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے این آر او کے ذریعے اپنے کیسز ختم کرانے کی کوشش کررہے تھے کہ سپریم کورٹ آڑے آ گئی تو پھر آصف علی زرداری نے اپنی مرضی سے چیئرمین نیب تعینات کردیئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ کرپشن کے خاتمے میں آخر کیا مشکلات ہیں اس کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے۔