الیکشن 2018میں کامیابی کیلئے مدرسہ حقانیہ کو 30کروڑ روپے کی قسط ادا کی گئی ، سردار حسین بابک

جمعہ 1 جولائی 2016 10:08

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1جولائی۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ پختون قوم تبدیلی کے نام پر ووٹ دے کر پچھتا رہی ہے تاہم اب 2018 کے الیکشن میں کوئی حکیم اللہ محسود پی ٹی آئی کو سپورٹ کرنے نہیں آئے گا،صوبے میں نسبتاً جو امن قائم تھا اس کا تمام کریڈٹ اے این پی کو جاتا ہے اور اس امن میں ہمارے سینکڑوں شہداء کا خون شامل ہے ،اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مدرسہ حقانیہ کو 30کروڑ روپے کی رشوت آئندہ الیکشن میں کامیابی کیلئے دی گئی تاہم اب ایسا نہیں ہو گا اور ان کے ہمدرد پی ٹی آئی کو اقتدر نہیں دلوا سکیں گے عوام یہ بات جان چکے ہیں کہ صوبے کے حقوق کا تحفظ اے این پی کے بغیر کوئی دوسری قوت نہیں کر سکتی ، انہوں نے مزید کہا کہ اے این پی پختونوں کے حقوق کی محافظ جمہوریت پسند اور خدائی خدمت گار تحریک کی تسلسل جماعت ہے اور اپنے راستے میں آنے والی ہر دیوار کو گرانے کی طاقت رکھتی ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس جماعت کو کمزور کرنے کی ناکام کوششیں کی گئیں لیکن سہاروں اور دہشتگردوں کی معاونت سے ایوانوں میں پہنچنے والوں کی سازشیں ناکام ہوئیں اور وقت کی ہماری وکالت کرتے ہوئے ثابت کیا کہ ہم پر کیچڑ اچھالنے والے خود اس جال میں پھنس گئے ، سردار حسین بابک نے کہا کہ خان صاحب آج اس سوچ سے تعلق رکھنے والے عناصر کو سرٹیفیکیٹ دے رہے ہیں جن مذہبی جنونیوں نے پختون معاشرے میں لڑکیوں کی تعلیم اور پولیو مہم کے خلاف کس قدر بلیک میلنگ کی اور کتنی ہی مراعات لیں ،انہوں نے کہا کہ خیبر بنک کی نجکاری کی مذموم سازش کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے جبکہ بلین ٹری سونامی میں بھی اب بڑے بڑے نام سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت اور دیگر شعبوں کو پی ٹی آئی کے مالی معاونین کے ہاتھوں فروخت کرنے پر اے این پی کبھی خاموش نہیں رہے گی ،صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ اے این پی کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے جو لوگ ماضی میں کونسلر بننے کے اہل نہیں تھے وہ حکیم اللہ محسود کی معاونت سے ایوانوں تک جا پہنچے تاہم 2018میں کوئی حکیم اللہ نہیں آئے گا اور پختون قوم اپنے ساتھ دھوکہ کرنے والوں کو گھر بھیج دے گی ، انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں اے این پی کلین سویپ کرے گی اور صوبے میں ترقی کا رک جانے والا پہیہ دوبارہ چلنے لگے گا،صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ صوبے کی خوشحالی اور ترقی کیلئے ہم نے اپنی حکومت میں جو منصوبے مکمل کئے ملک کی 65سالہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی تاہم یہ بات قابل افسوس ہے کہ آج ایسے لوگوں کو اقتدار سونپا گیا ہے جن میں نہ تو حکومت چلانے کی صلاحیت ہے ا ور نہ ہی انہیں صوبے کے مفادات سے کوئی دلچسپی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ عوام ووٹ دینے کے اپنے فیصلے پر پچھتا رہے ہیں اور اے این پی اس خطے کی نمائندہ پارٹی کے طور پر پھر سے اپنی جگہ پا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ بہت سی قوتیں انتہا پسندی کے معاملے پر مصلحت ، خوف اور دباوٴ کا شکار ہیں تاہم اے این پی تمام تر قربانیوں ، زیادتیوں اور دباوٴ کے باوجود میدان میں ڈٹی ہوئی ہے اور ہماری تحریک ، جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس خطے اور صوبے کو امن اور ترقی کا گہوارا نہیں بنایا جاتا ، انہوں نے کہا کہ اے این پی 2018ء کے الیکشن کیلئے بھرپور تیاری کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :