بھارت میں تین سے چھ سال کی عمر کے 7 کروڑ 40 بچوں میں سے تقریباً 2 کروڑ بچے اسکول کی ابتدائی تعلیم بھی حاصل نہیں کر پاتے، یونیسف رپورٹ

جمعہ 1 جولائی 2016 10:36

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1جولائی۔2016ء) یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں تین سے چھ سال کی عمر کے 7 کروڑ 40 بچوں میں سے تقریباً 2 کروڑ بچے اسکول کی ابتدائی تعلیم بھی حاصل نہیں کر پاتے اور ان میں سے اکثر کا تعلق معاشرے کے پسماندہ طبقے سے ہے۔یونیسیف کی جانب سے دنیا بھر میں بچوں کی حالت کے حوالے سے جاری 2016 کی رپورٹ کے مطابق مسلمان گھرانوں کے 34 فیصد، ہندو گھرانوں کے 25.9 فیصد اور عیسائی خاندانوں کے 25.6 فیصد بچے اسکول کی ابتدائی تعلیم بھی حاصل نہیں کر پاتے۔

یونیسیف انڈیا کے نمائندے نے رپورٹ کے اجرا کے موقع پر کہا کہ اسکول کی ابتدائی تعلیم تک رسائی میں کمی کے بچوں کی صلاحیتوں پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں، جب بچے ابتدائی تعلیم کے بغیر پرائمری اسکول میں داخلہ لیتے ہیں تو ان کے جلد تعلیم چھوڑ دینے کے امکانات ہوتے ہیں اور وہ اپنی قابلیت کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا پاتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ 2014 میں حکومت کی جانب سے اسکول نہ جانے والے بچوں کے بارے میں کیے گئے سروے کے مطابق 60 فیصد سے زائد بچے تیسری جماعت کی تعلیم مکمل کیے بغیر ہی اسکور چھوڑ دیتے ہیں۔

اس تحقیق کے مطابق تعلیم کا حق(رائٹ ٹو ایجوکیشن) کے ایکٹ پر عملدرآمد سے ان اعداد و شمار میں کمی آئی تھی اور 2014 میں 6 سے 13 سال کی عمر کے اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 60 لاکھ تھی جبکہ 2009 میں یہ تعداد 80 لاکھ سے زائد تھی، تاہم 36 فیصد بچے ابتدائی تعلیم مکمل ہونے سے قبل ہی اسکول چھوڑ دیتے ہیں اور ان میں آدھے سے زیادہ کا تعلق پسماندہ اور محروم طبقے سے ہے۔

رپورٹ میں نیشنل اچیومنٹ سروے (2014) کے حوالے سے معیاری تعلیم کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پانچویں جماعت کے نصف سے بھی کم بچے صحیح طریقے سے پڑھنے یا ریاضی کے سوالات کا جواب دینے سے قابل ہیں۔لوئس نے امید ظاہر کی کہ نئی تعلیمی پالیسی اس خلا کو پر کردے گی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو علم کا سپر پاور بنانے کے وڑن کی حامل نئی تعلیمی پالیسی رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کے حقیقی نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے۔

تعلیم کے علاوہ یونیسیف کی تحقیق میں ہندوستان میں 2015 کے دوران واقع ہونے والی نومولودوں(زندگی کے ابتدائی 28 دن) کی اموات کی نشاندہی کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ آگاہی فراہم کر کے اس معاملے پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ بچوں کو بچانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوبی ایشیائی اور صحرائے افریقہ میں سیکنڈری اسکول تک تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کے مقابلے بالکل تعلیم حاصل نہ کرنے والی خواتین کے بچوں کی پانچ سال کی عمر سے قبل موت کے تین گنا زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :