کروشیا سربیا سے متصل سرحد پر رکاوٹیں نصب کر دیں

جمعہ 1 جولائی 2016 10:35

زغرب (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1جولائی۔2016ء)کروشیا نے ہمسایہ ملک سربیا سے متصل سرحد پر رکاوٹیں نصب کر دیں۔ گزشتہ برس اسی سرحدی راستے سے ہزاروں مہاجرین کروشیا داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔خبر رساں ادارے رائٹرز نے کروشیائی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہمسایہ ملک سربیا کی سرحدی گزرگاہوں پر خار دار تاریں بچھا دی گئی ہیں تاکہ کوئی غیرقانونی طور پر ان راستوں سے ملک میں داخل نہ ہوسکے۔

کروشین وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ رکاوٹیں دریائے ڈینیوب پر قائم پْل پر بھی لگائی گئی ہیں۔یہ مقام باتینا بزدان سرحدی گزر گاہ کے نام سے جانا جاتا ہے، جو کروشیا اور سربیا کو ملاتا ہے۔ایک اندازے کے مطابق گزشتہ برس تقریبا ساڑھے چھ لاکھ مہاجرین اور تارکین وطن سربیا سے کروشیا میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے، جو بعد ازاں یورپی یونین کے شینگن زون کے رکن ممالک کی طرف چلے گئے تھے۔

(جاری ہے)

کروشیا سے گزر کر وسطی اور شمالی یورپی ممالک جانے والے ان مہاجرین کا تعلق شورش زدہ ملکوں اور خطوں سے تھا، جن میں زیادہ تر تعداد شام اور عراق کے باشندوں کی تھی۔اس کے علاوہ افغانستان اور پاکستان کے علاوہ دیگر کئی ممالک کے باشندے بھی انہی راستوں کا استعمال کرتے ہوئے یورپی یونین میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔کروشیا سے قبل اس خطے کے دیگر ممالک بھی اپنی سرحدی گزرگاہوں پر اسی طرح کی رکاوٹیں نصب کر چکے ہیں، جن میں ہنگری اور سلووینیہ بھی شامل ہیں۔

گزشتہ برس اسی سرحدی راستے سے ہزاروں مہاجرین کروشیا داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔رواں برس مارچ میں مہاجرین کے بحران کی شدت کی وجہ سے مقدونیہ، سربیا، کروشیا اور سلووینیہ نے مہاجرین کے لیے اپنی سرحدوں کو مکمل طور پر بند کر دیا تھا۔تب سے یہ یورپی یونین پہنچنے کے خواہاں مہاجرین اور تارکین وطن متبادل راستوں کو اختیار کرنے یا انسانوں کے اسمگلروں سے رابطہ کرنے پر مجبور گئے تھے۔