وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بارے بے بنیاد افواہیں پھیلائی گئیں،چوہدری نثار

کراچی آپریشن کا کپتان وزیر اعلی سندھ کے علاوہ کوئی ہو ہی نہیں سکتا، ویڈیو اور زیرحراست کلنگ کے بارے سندھ حکومت کو قانون کے مطابق لکھا کوئی غیر ملکی خود آکر جعلی شناخت کے بارے آگاہ کردے گا تو اسے مہاجر تصور کریں گے ،اگر پکڑے گئے تو ڈی پورٹ کیا جا ئے گا، افطار ڈنر سے خطاب

جمعہ 1 جولائی 2016 10:20

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1جولائی۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے استعفٰی کے بارے بے بنیاد افواہیں پھیلائی گئی ہیں،دیکھنا چاہئیے کرپشن کرپشن کرنے والے کون ہیں ؟ کراچی آپریشن کا کپتان وزیر اعلی سندھ کے علاوہ کوئی ہو ہی نہیں سکتا، ویڈیو اور زیرحراست کلنگ کے بارے سندھ حکومت کو قانون کے مطابق لکھا کراچی میں روز مرہ جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

اگر کوئی غیر ملکی خود آکر جعلی شناخت کے بارے آگاہ کردے گا تو ہم اسے مہاجر تصور کریں گے ،اگر وہ پکڑے گئے تو انہیں ڈی پورٹ کیا جا ئے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے صحافیوں کے اعزاز میں دئیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کا مسئلہ انتہائی سنجیدہ ہے۔

(جاری ہے)

مہاجرین کے بارے یہ بھی طے تھا کہ وہ کاروبار نہیں کریں گے اور عالمی برادری بھی ہماری مدد کرے گی۔

مہاجرین کے بارے طے تھا کہ وہ کیمپوں میں رہیں گے اگر کوئی غیر ملکی خود آکر جعلی شناخت کے بارے آگاہ کردے گا تو ہم اسے مہاجر تصور کریں گے ،اگر وہ پکڑے گئے تو انہیں ڈی پورٹ کیا جا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جیسے شہر کی منصوبہ بندی کے لحاظ سے سیف سٹی منصوبے میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔سیف سٹی کے باعث پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آ ن لائن ٹریننگ ہو رہی ہے۔

کراچی میں سیف سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے دی گئی تجویز پر حوصلہ افزاء جواب ملا۔ کراچی میں حساس مقامات پر ترجیحی بنیادوں پر مرحلہ وار سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پورے پاکستان میں موٹرسائیکل اور موٹروہیکل رجسٹریشن کے لیے ایک ہی ہونی چاہیے۔موٹر سائیکل اور موٹروہیکل رجسٹریشن کے لیے نیشنل وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی کے قیام پر غور کر رہے ہیں۔

ادارے کے قیام کے بعد ملک بھر کی وہیکل رجسٹریشن ایک ہی جگہ میسر ہوسکے گی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی حیران ہوتا ہوں،جنہوں نے ملک کو لوٹا وہ کیسے ایمانداری کا راگ الاپ رہے ہیں۔الزامات لگانے والے یہ تو پوچھے کہ سرے محل کس کا ہے۔حکومت کے پاس اختیار نہیں کہ کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کرے۔انتقامی سوچ رکھنے والے یہ تو سوچیں حکومت نہیں نیب تحقیقات کرتی ہے۔

بلاول سے کوئی پوچھے کہ اس کے والد،پھوپھی اور دیگر شخصیات کے اربوں روپے کے اثاثے ہیں۔کبھی انہوں نے ان اثاثوں پر کوئی ٹیکس جمع کرایا؟وزیر اعظم خود اس حوالے سے متفق ہیں کہ پانامہ پر تحقیقات ہونی چا ہیے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان میں حالات کی خرابی میں بھارت کی ہندوں انتہاپسند جماعتیں ملوث ہیں۔پہلے بھی کہا تھا اب بھی کہہ رہا ہوں مریم نواز کے کسی بھی اجلاس کی صدارت کے حوالے سے باتیں قیاس آرائیاں ہیں۔

مریم نواز ابھی باقاعدہ سیاست میں نہیں آئیں۔غیر ملکی سفراء سے ملاقاتیں بطور وزیراعظم کے ایک خاندان رکن کی حیثیت سے ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کا کپتان وزیر اعلی سندھ کے علاوہ کوئی ہو ہی نہیں سکتا، ویڈیو اور زیر حراست کلنگ کے بارے سندھ حکومت کو قانون کے مطابق لکھا کراچی میں روز مرہ جرائم میں اضافہ ہوا ہے،کراچی میں دہشتگردی بھتہ خوری ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان میں واضع کمی آئی ہےجن لوگوں نے اپنے ادوار میں کرپشن کے سوا کچھ کام ہی نہیں کیا وہ ہمیں کرپشن کے بارے بتاتے ہیں ،سرے محل کی ملکیت سے پہلے انکار پھر اقرار کیا ، انکی دبئی میں رہائشوں کا کوئی اکاونٹ نہیں ۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :