چیف جسٹس پاکستان کا سجاد علی شاہ کے بیٹے کے اغواء کا نوٹس ،حکام کو بازیابی کیلئے اقدامات کرنیکی ہدایت

اویس شاہ کے اغواء سے عام آدمی کو منفی پیغام گیا، چیف سیکرٹری سندھ امن امان کی صورتحال کی بہتری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں،جسٹس انورظہیرجمالی

اتوار 26 جون 2016 10:39

اسلام آباد،کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جون۔2016ء)چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظیہر جمالی نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے کے اغواء کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری بازیابی کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ اویس شاہ کے اغواء سے عام آدمی کو منفی پیغام گیا ہے ، چیف سیکرٹری سندھ صوبے اور لخصوص کراچی میں امن امان کی صورتحال کی بہتری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں ۔

ہفتہ کے روز سپریم کورٹ کے آفیسر تعلقات عامہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس انورظہیر جمالی سے کراچی رجسٹری میں چیف سیکرٹری ،ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس سندھ مقدمہ کی تحقیقات میں مصرف دیگر پولیس افسران نے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں جس میں کراچی میں امن او امان کی صورتحال سمیت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے فرزند بیرسٹر اویس شاہ کی بازیابی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ، ترجمان کے مطابق متعلقہ حکام نے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو اویس شاہ کی بازیابی کے لیے کیے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا ہے ، جس ہر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے سخت تشویش کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو اویس شاہ کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اویس شاہ کے اغواء سے عام آدمی کو منفی پیغام گیا اور ججوں اور ان کے خاندانوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا۔

(جاری ہے)

چیف سیکرٹری سندھ صوبے بھر اور بلخصو کراچی میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں ۔