گن کنٹرول اصلاحات پر قانون سازی کا مطالبہ،امریکی ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کا دھرنا ختم

جمعہ 24 جون 2016 10:54

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جون۔2016ء) امریکی ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کے گروپ نے چیمبر فلور میں اپنا دھرنا ختم کر دیا۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کے گروپ نے چیمبر فلور میں تقریباً 26 گھنٹے تک دھرنا جاری رکھا، وہ گن کنٹرول اصلاحات پر قانون سازی کا مطالبہ کر رہے تھے۔انھوں نے جمعرات کی شام دھرنا ختم کرتے ہوئے کہا کہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی، بس یہ پہلا قدم ہے۔

ذرائع کے مطابق جمعرات کی شام جب یہ گروپ ایوانِ نمائندگان کی عمارت سے باہر نکل رہا تھا تو اسلحے پر کنٹرول کے حامیوں کے 100 سے زائد افراد پر مشتمل جلوس نے تالیاں بچا کر اْن کا خیرمقدم کیا۔ان ارکان کے دھرنے کے دوران امریکی ایوان نمائندگان کی عمارت میں ڈرامائی سرگرمی جاری رہی جہاں ری پبلیکنز کچھ وقفوں کے بعد چیمبر میں داخل ہوتے رہے جہاں ڈیموکریٹس ’نو بِل، نو بریک‘ کا نعرہ لگاتے رہے تھے اور ایوان کے اسپیکر پال رائن کا دھیان مبذول کرانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

ووٹنگ کے دوران، ری پبلیکنز نے ایوان کو وقفہ دیا، جس اقدام کا مطلب چیمبر کی کیمروں اور مائکروفونز کو بند کردیا گیا۔ ’فیس بک‘ اور ’پیرسکوپ‘ استعمال کرتے ہوئے ڈیموکریٹس نے اپنے احتجاج کو براہِ راست نشر کیا،ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کی طرف سے یہ اقدام ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں امریکی تاریخ کے مہلک ترین قتل عام کے بعد کیا گیا۔

انہوں نے سارا دن ’نو بل نو بریک‘ یعنی اگر بل نہیں لاوٴ گے تو چھٹی نہیں ملے گی کی آوازیں لگائیں جبکہ گیلری میں بیٹھے عوام نے بھی امریکی یوم آزادی کے موقع پر چھٹی پر جانے سے قبل ایوان نمائندگان میں گن کنٹرول سے متعلق قانون سازی پر رائے شماری کے کے حق میں نعرے لگائے۔ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے ہاتھوں میں سفید کاغذ اٹھا رکھے تھے جن پر اسلحے سے ہونے والے تشدد کے متاثرین کے نام درج تھے۔

یہ دوسرا ہفتہ ہے جب امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے اسلحے سے تشدد پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جس نے امریکہ کی کئی برادریوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔تشدد کا تازہ ترین واقعہ فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں ہوا۔گذشتہ بدھ کو ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے جارجیا سے تعلق رکھنے والے سول حقوق کے آئی کان اور کانگریس کے نمائندہ جان لیوس کی قیادت میں اس وقت تک دھرنا دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا جب تک اسلحے سے تشدد کو روکنے کے لیے قانون سازی پر رائے شماری نہیں کی جاتی۔

شروع میں ریپبلکن ارکان نے ایوان میں نظم ضبط کا مطالبہ کیا۔ جب ڈیموکریٹک پارٹی نے منتشر ہونے سے انکار کیا تو ریپبلکن ارکان چیمبر سے نکل گئے اور مائیکرو فون بند کر دیئے۔بدھ کو ایوان نمائندگان میں افراتفری سے قبل گزشتہ ہفتے سینیٹ میں بھی ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے اس معاملے کو اٹھایا تھا۔ کنکٹیکٹ کے کرس مرفی کی قیادت میں ڈیموکریٹس نے سینیٹ میں پندرہ گھنٹے تک تقاریر کیں جس کے بعد ریپبلکن قائد ایوان مچ میکونل گن کنٹرول سے متعلق اقدامات پر رائے شماری پر اتفاق کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :