کراچی، امجد صابری کو ان کے والد غلام فرید صابری کے پہلو میں سپرد خاک کردیا گیا

جسد خاکی رمضان چھیپا اور ان کے بھائی نے قبر میں اتارا وزیراعظم نوازشریف کا امجدصابری کے اہل خانہ کے لئے ایک کروڑامدادکااعلان

جمعہ 24 جون 2016 10:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جون۔2016ء) دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والے عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کو ان کے والد غلام فرید صابری کے پہلو میں جمعرات کے روز سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ قوال کا جسد خاکی رمضان چھیپا اور ان کے بھائی نے قبر میں اتارا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز دن دیہاڑے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے والے معروف قوام امجد فرید صابری کوجمعرات کو کراچی کے پاپوش نگر قبرستان میں پیر حیرت شاہ وارثی کے مزار کے احاطے میں ان کے والد غلام فرید صابری کے پہلو میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔

دورانِ تدفین امجد صابری کے صاحبزادے زاروقطار روتے رہے۔تدفین میں شریک لوگوں نے مختلف انداز میں اپنے جذبات کا اظہار کیا اور امجد صابری کو خراج عقیدت پیش کیا، دروانِ تدفین کچھ شرکا کی جانب سے معروف قوال کا پڑھا گیا آخری کلام پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل پاک پتن کے سجادہ نشین احمد دیوان احمد مسعود نے لیاقت آباد ارم بیکری کے سامنے روڈ پر امجد صابری کی نماز جنازہ پڑھائی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے اس موقع پر بڑے دل سوز اور رقت آمیز منظر نظر آئے۔

پولیس نے نماز جنازہ سے 10منٹ پہلے لیاقت آباد ڈاک خانہ سے عید گاہ تک دونوں ٹریکس کو ٹریفک کے لئے بند کردیا تھا۔ پولیس کی بھاری نفری کو جنازے کے روٹ پر تعینات کیا گیا تھا اور قبرستان میں بھی سخت سیکیورٹی انتظامات کیئے گئے تھے۔سیکورٹی کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے بم ڈسپوزبل اسکواڈ کے عملے نے جنازہ گاہ اور جلوس جنازہ کو چیک کیاگیا۔

امجد صابری کی میت چھیپا سرد خانے سے لیاقت آباد دس نمبر منتقل کی گئی تو ہزاروں کا مجمع تھا جو ان کا آخری دیدار کرنا چاہتا تھا۔ ایمبولینس میں ہی آخری دیدار ہوا۔لوگوں کے جم غفیر کی موجودگی کے باعث انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے انتظامات ناکافی ہونے کے سبب شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا۔جنازے میں شرکت کرنے والے افراد قبرستان کے لیے کلمہ طیبہ اور درود و سلام کا ورد کرتے رہے جبکہ کچھ شرکا کی جانب سے خون رنگ لائے گا، انقلاب آئے گا کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔

سیاسی،مذہبی رہنما فن اور کھیل سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد جنازہ گاہ پہنچے۔ ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی موجود تھے۔امجد صابری کی میت پہنچنے پر گھر میں کہرام مچ گیا جب کہ اس موقع پر ہرآنکھ اشکبار اور انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔ امجد صابری نے سوگواران میں 2بیوائیں اور 5بچے چھوڑیں جن میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔

قبل ازیں امجد صابری کی میت کو غسل رمضان چھیپا نے دیا۔ان کی میت کو سرد خانے سے گھر منتقل کیا گیا جہاں ان کے اہل خانہ نے ان کا آخری دیدار کیا اور پھر انہیں سفر آخرت پر روانہ کردیا۔لیجنڈ قوال کے بڑے بھائی کا کہنا ہے امجد صابری کی کسی سے دشمنی نہیں تھی نہ ہی انہیں کسی نے دھمکی دی تھی تاہم چچا نے دعوی کیا کہ امجدصابری کوکچھ عرصے سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

امجد صابری گیارہ بہن بھائیوں میں آٹھویں نمبر پر تھے۔ امجد صابری کے بھائی ثروت صابری کا کہنا تھا کہ جنھوں نے ان کے بھائی کو مارا وہ درندوں سے بھی بدتر ہیں۔امجد صابری کی والدہ کا کہنا تھا کہ امجدصابری دوپہر تین بجے انہیں خدا حافظ کہہ کر گھر سے نکلے تھے۔ ان کا بیٹا بہت ملنسار اور خوش اخلاق تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ امجد جیسا ہنر کسی اور بیٹے میں نہیں ہے۔

قوالی میں اپنی منفرد پہچان بنانے والے صابری خاندان کے چشم و چراغ، خوبصورت آواز، حمد و ثنا کا ہر وقت لبادہ اوڑھنے اور محبتیں بانٹنے والے امجد صابری کو دہشت گردوں نے ہمیشہ کے لئے خاموش کر دیا۔وزیراعظم محمدنوازشریف نے امجدصابری کے اہل خانہ کے لئے ایک کروڑامدادکااعلان کردیا،گزشتہ روزقتل ہونے والے معروف قوال امجدصابری کے اہل خانہ سے وزیراعظم نے تعریت کی اوران کے درجات کی بلندی کیلئے دعاکی ،وزیراعظم نے مقتول کے اہل خانہ کیلئے ایک کروڑروپے مالی امدادکااعلان کیااورکہاکہ وفاقی حکومت مرحوم کے بچوں کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کریگی ۔وزیراعظم نے کہاکہ بزدل دہشتگردوں کے ہاتھوں امجدصابری کاقتل پاکستان کانقصان ہے ،امجدصابری ایک سچے عاشق رسولتھے

متعلقہ عنوان :