وزیر اعظم کے ایک وفاقی وزیر انہیں خوش دیکھنا نہیں چاہتے، ہر روز ان کیلئے نیا مسئلہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں،مولا بخش چانڈیو

یہ سمجھ نہیں آتا وہ کس کے ایجنڈا پر کار بند ہیں،مضحکہ خیز بات ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کے ماتحت کام کرنیوالے ادارے روز کسی نہ کسی کی ویڈیو لیک کر دیتے ہیں ڈاکٹر عاصم کی جھوٹی ویڈیو بھی لیک کی گئی جس کی تحقیقات کیلئے وفاقی وزیر سندھ حکومت کو تحقیقات کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں، بینظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

بدھ 22 جون 2016 10:02

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جون۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے ایک وفاقی وزیر وزیر اعظم کو خوش دیکھنا نہیں چاہتے اور ہر روز ان کیلئے نیا مسئلہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں اور یہ سمجھ نہیں آتا کہ وہ کس کے ایجنڈا پر کار بند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مضحکہ خیز بات ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کے ماتحت کام کرنیوالے ادارے روز کسی نہ کسی کی ویڈیو لیک کر دیتے ہیں اور ڈاکٹر عاصم کی جھوٹی ویڈیو بھی لیک کی گئی جس کی تحقیقات کیلئے وفاقی وزیر سندھ حکومت کو تحقیقات کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔

و ہ مکرانی محلہ لطیف آباد میں بینظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے باتیں کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر صوبائی مشیر نے کہا کہ ہمارے ملک میں چند سیاسی جماعتوں پر جب برا وقت آتا ہے تو کبھی کالا باغ ڈیم تو کبھی سندھ میں نئے صوبے کا شوشہ چھوڑ دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ سندھ کی تقسیم کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی اور سندھ کی غیور عوام یہ کبھی برداشت نہیں کرے گی کہ سندھ تقسیم ہو ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء شریف خاندان کے بزنس کے فروغ کیلئے دن رات کوشاں ہے اور کہا کہ عوام پر ٹیکسز کا بوجھ ڈالنے والے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار شریف خاندان کے پولٹری بزنس کو فروغ دینے کیلئے عوام کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ دال چھوڑ کر مرغی کھائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اپوزیشن کا مطالبہ مان کر پانامہ لیکس پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانا ہوگی بصورت دیگر پانامہ کا معاملہ پوری وفاقی حکومت کو پانامہ لے جائیگا ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پولیس ، رینجرز اور تمام سیاسی جماعتوں کی کوششوں سے کراچی اور اندرون سندھ میں امن امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کو اغواکیا گیا اور شک ہے کہ یہ وہی تربیت یافتہ لوگ ہیں جنہوں نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے کو اغوا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کی فوری بازیابی کیلئے اجلا س بھی منعقد کیا گیا جس میں ڈی جی رینجرز سندھ ، آئی جی سندھ ، وزیر داخلہ سندھ اور دیگر متعلقہ لوگوں نے شرکت کی اور اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن کو مزید تیز کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے بیٹے کو اغوا کرنے کا مقصد عدالتوں پر دباوٴ ڈالنے کی کوشش ہے کیونکہ عدالتیں بہتر کام کر رہی ہیں اور انہوں نے بڑے بڑے مجرموں کو سزائیں بھی دی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ چیف جسٹس کے بیٹے کو جلد بازیاب کرالیا جائیگا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں کہ لوگوں کو اپنے ہی اداروں کے خلاف سڑکوں پر لے آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کے خلاف نہیں بلکہ نا اہل اور تعصبی وفاقی وزیر کے خلاف احتجاج کرتے ہیں جس نے سندھ کے لوگوں پر اس شدید گرمی میں بھی لوڈ شیڈنگ کا عذاب مسلط کر رکھا ہے ۔ اس موقع پر برکت ببر ، فیاض شاہ ، عطا بلوچ ، ہارون سومرو ، عرفان مگسی ، صغیر قریشی ، عذیب ابڑو اور نجیب ابڑو بھی موجود تھے۔