امریکی سپریم کورٹ کا نیم خودکار ہتھیار رکھنے پر پابندی کے جائزے سے انکار

منگل 21 جون 2016 10:15

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جون۔2016ء)امریکی سپریم کورٹ نے اورلینڈو میں نائٹ کلب پر ہوئے حملے کے بعد ہتھیار قانون کے سلسلے میں چھڑی بحث کے تناظر میں ریاست کنیکٹیکٹ میں حملے میں استعمال کئے جانے والے نیم خود کار ہتھیاروں کے رکھنے پر لگی پاپندی کا جائزہ لینے سے انکار کر دیا۔

(جاری ہے)

امریکی سپریم کورٹ کے ججز نے بغیر تبصرہ کیے یو ایس سیکنڈ کورٹ آف اپیلز کے اکتوبر 2015 میں اس بارے دیئے جانے والے فیصلے کا جائزہ لینے سے صاف انکار کر دیا،اپیل عدالت میں گن رائٹس تنظیموں اور اسلحہ ڈیلروں اور افراد نے امریکی وفاقی ٹو سٹیٹس گن لاء کو چیلنج کیا تھا۔

سال 2012 میں ایک طالبعلم نے کنیکٹیکٹ کے علاقے نیو ٹاوٴن میں سینڈی ہوک نامی ایلیمنٹری اسکول میں 20 طلبہ اور چھ اساتذہ کا اس نیم خودکار ہتھیار سے قتل کر دیا تھا جس کا استعمال عمر متین نے اورلینڈو کے نائٹ کلب میں کیا ، ریاست کنیکٹیکٹ اور نیو یارک میں سکول واقعے کے بعد شہریوں پر ان ہتھیاروں اور انہیں رکھنے پر پابندی لگا دی تھی اور زیریں عدالت نے اس پابندی کو برقرار رکھا تھا۔امریکہ میں اندو مذکورہ ریاستوں کے علاوہ واشنگٹن ڈی سی اور پانچ دوسری ریاستوں میں گن لاء نافذ ہے۔

متعلقہ عنوان :