جیلوں میں خواتین قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی ، جیل عملہ بھی ملوث ہوتا ہے ،سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ و منشیات میں انکشاف

ملک بھر کی جیلوں میں قید خواتین کی حالت زار بہتر، خواتین کیلئے الگ جیلوں کے قیام اور خواتین عملہ تعینات کرنے کی سفارش نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر کے مدارس کی جانچ پڑتال کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ،کمیٹی کو بریفنگ کمیٹی کا کالعدم تنظیموں کی جانب سے ملک میں کھلے عام جلسے کرنے پر تشویش کا اظہار

منگل 21 جون 2016 10:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جون۔2016ء)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و منشیات کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جیلوں میں خواتین قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے اور ایسے واقعات میں جیل کا عملہ بھی ملوث ہوتا ہے کمیٹی نے ملک بھر کی جیلوں میں قید خواتین کی حالت زار بہتر بنانے اور خواتین کے لئے الگ جیلوں کے قیام اور اس میں خواتین عملہ تعینات کرنے کی سفارش کی ہے ،کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر کے مدارس کی جانچ پڑتال کا کام مکمل کر لیا گیا ہے کمیٹی نے کالعدم تنظیموں کی جانب سے ملک میں کھلے عام جلسے منعقد کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے روک تھام کی سفارش کی، کمیٹی میں انکشاف کیا گیا کہ دنیا بھر کی 80فیصد منشیات میں 40فیصد پاکستان کے راستے سے باہر جاتی ہے منشیات کے بڑے غیر ملکی سمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے ، کمیٹی نے بچوں پر تشدد کے بل پر مذید مشاؤرت کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسے موخر کر دیا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس چیرمین عبدالرحمن ملک کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں نیکٹاترمیمی بل2016،کارپوریل سزا کا بل2016،اسلام آباد مقامی حکومتوں کا ترمیمی بل2016،سیف سٹی پراجیکٹ اسلام آباد،ٹریفک پولیس اسلام آباد،بلوچستان اور خنجراب کے ذریعے منشیات کے مقدمات دہشت گردوں اور اسمگلروں کے درمیان تعاون کے معاملات زیر بحث آئے چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے افواج پاکستان اور دفاعی اداروں کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرنے پر سراہتے ہوئے کہا کہ جتنا کام فوجی اداروں نے کیا ہے اس کے مقابلے میں سول اداروں نے کام نہیں کیا تعلیم ،مذہبی امور ، داخلہ ، وزارتیں اور صوبے زیادہ سے زیادہ نیشنل ایکشن پلان پر توجہ مذکور کرنی چاہئے مدرسہ ریفارم اتھارٹی بھی قائم نہیں ہوئی ہے جس پر وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر پیش رفت ہو رہا ہے سول سائیڈ پر بھی بہترین کام ہو رہا ہے تمام صوبوں میں مدرسوں کی میپنگ کی جا رہی ہے تمام صوبے اپنا اپنا کام سو فیصد مکمل کرنے کے قریب ہیں چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں جیسے سپاہ محمد ہر صوبے میں کھلے عام جلسے کر رہی ہے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے تھی اور یہ لوگ جیلوں میں ہونے چاہئیں تھے کارپورل سزا کے تدارک کے بل پر سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ اس بل کے ذریعے تو والد اپنے بیٹے کو جوا کھیلنے پر ہلکا پھلکا مارے گا تو قانون لاگو ہو جائیگاسینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ معاشرے کو مغربی بنا دیا جائے سکولوں میں ا ساتذہ سے مار کھائی ہے اس قانون کاستعمال غلط ہو گاسینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ بل والدین کیلئے نہیں مدرسوں اور سکولوں میں کئے جانے والے تشدد سے متعلق ہے جہاں تشدد کے ذریعے بچوں کی زندگیاں تباہ کر دی جاتی ہیں اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ کونسل اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ کچھ شقیں قرآن او سنت اور ملکی قوانین سے متصادم ہیں سات سال کی عمر تک بچوں پر جسمانی یا زبانی تشدد کرنا بالکل جائز نہیں ہیں دس سال تک کی عمر کے بچے کو ڈانٹا جا سکتا ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے اراکین کی رائے سننے کے بعد کہا کہ بل کا ازسر نو جائزہ لیا جائیگا اور خاص طور پر تشدد میں کمی لاتے ہوئے ڈسپلن پر زیادہ توجہ دی جائے گی محرک سینیٹر سلیم مانڈوی والا ،وزارت قانون ،وزارت داخلہ اور قومی اسمبلی سے واپس لئے گئے بل کا جائزہ اور مشورہ لیا جائیگا عورتوں کی جیلوں کے حوالے سے کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ جیلوں کی حالت زار بہت خراب ہے جیلوں میں خواتین قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے مرد اور خواتین کی جیل میں حصے قریب قریب ہوتے ہیں خواتین کیلئے جیل میں خاتون سپرٹنڈنٹ ہونی چاہئے اور کہا کہ ملک بھر میں خواتین کی الگ جیلیں بنائی جانی چاہئیں سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ صوبوں میں بھی الگ جیلیں بنائی جائیں جیلوں کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی رحمان ملک اور سینیٹر جاوید عباسی کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہواسینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ جیلوں کی حالت بہتر کی جائے کیا پتہ کب کس کو جیل جانا پڑے جب ہم اندر ہوتے ہیں تو جیل کی حالت درست کرنے کی بات کرتے ہیں باہر آتے ہیں تو بھول جاتے ہیں چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ میرا بھی جیل کا تجربہ ہے واقعی یہی جیلوں میں حالات برے ہیں ا ور کہا کہ اسلام آباد میں بھی جیل بنانے کیلئے سفارش کی ہوئی ہے انسداد منشیات پر اے این ایف حکام کی طرف سے دی گئی بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ دنیا میں منشیات کی اسی فیصد پیداوارکا چالیس فیصد پاکستان سے گزر کر جاتا ہے جس کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے جاتے ہیں اور آگاہ کیا گیا کہ حال ہی میں سولہ غیر ملکی منشیات فروشوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جن میں سات نائیجیریا ، ایک فلپائن، تین افغانی شامل ہیں اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ چین نے پانچ باڈی سکینردیئے تھے جن میں سے تین خراب حالت میں پڑے ہیں سعودی عرب کی طرف سے دیئے گئے باڈی سکینر پچھلے دو ماہ سے کسٹم کلیئرنگ نہ ہونے کی وجہ سے ایئر پورٹ پڑے ہیں اور کمیٹی سے درخواست کی گئی کہ ڈیوٹی فری کی جائے چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اے این ایف کے بجٹ کیلئے ہر سطح پر کوششیں کرینگے اور سکینرز خریدنے کے علاوہ ذیادہ سے ذیادہ بجٹ بھی لے کر دینگے کمیٹی اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ منشیات اسمگلر کو پکڑنے پر انعام کے طور پر ملنے والی552ملین کی رقم اے این ایف کو تاحال نہیں ملی اور اے این ایف کے پاس 3000کی فورس کی تعداد بھی بہت کم ہے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اے این ایف کے ملازمین کے نقد انعامات ایوارڈذ ،قومی تمغے دیئے جانے چاہئیں اور کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اے این ایف کے بجٹ مسائل کے حوالے اسے اگلے اجلاس اے اینا ایف ہیڈ کوارٹر میں ان کیمرہ ہو گا اور کمیٹی جیلوں کو بھی دورہ کریگی کمیٹی اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی نے سینیٹر شاہی سید کو قتل کرنے کا حکم دینے کے حوالے سے ویڈیو ٹیپ کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ معزز سینیٹر کو مارنے کے حوالے سے ویڈیو ٹیپ کا انکشاف خطرناک ہے ہمیں دیکھنا ہو گا کہ ملک کے ساتھ کون کیا کھیل کھیل رہا ہیا و رمقاصد کیا ہیں۔

ٹھوس ثبوت موجود ہیں تو مجرموں کے خلاف کاروائی کی جائے ۔سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ میرے سے ذیادہ ملک عزیز اور محترم ہے گاڑی میں اس سے پہلےء ساتھ کلو بارود بھی رکھا گیا تھا لیکن ڈرنے والے نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی کو غدار اور کافر قرار دیا جاتا ہے ویڈیو بیان میں حکم دینیو الے اگر راء کے لئے کام کر رہے ہیں تو پارلیمنٹ میں کیوں بیٹھے ہیں اور اگر الزام غلط ہے تو انتہائی ظلم کی بات ہے اوپن ٹرائل ہونا چاہئے تاکہ حقیقت سامنے آسکے چیئرمین کمیٹی نے پراجیکٹ ڈائریکٹ سیف سٹی اسلام آباد کی عدم موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کورتے ہوئے کہا کہ اگر اگلے اجلاس میں شرکت نہ کی گئی تو سخت کاروائی کی جائیگی اسلام آباد ٹریفک پولیس کی طرف سے بھی عدم شرکت پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کو بجوائی گئی عوامی عرضداشت جس میں شناختی کارڈ کے فوٹو سٹیٹ پر پاسپورٹ اور مائگریشن کے ذریعے انڈیا میں لیور ٹراسپلناٹ کرانے والے گروہ کے معاملے پر چیئرمین کمیٹی نے ایف آئی اے کی کارکردگی کو سراہا اور ہدایت دی کہ ملوث نادرا اور پاسپورٹ کے گرفتار شدگا ملازمین کی رپورٹ اگلے اجلاس میں پیش کی جائے۔

کمیٹی اجلاس میں سینیٹر شبلی فرا ز نے اے این ایف کی طرف سے منشیات کے کسی بڑے ڈان کی گرفتاری کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کسی بڑے اسگلر کی گرفتاری اور سزا کے ھوالے سے آگاہ کیا جائے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ان کیمرہ اجلاس میں مطلوب افراد کہاں سے گرفتار ہوئے تعداد کتنی ہے مقدمات کیا ہیں ان کے سربراہان کی تفصیلی لسٹ دی جائے کمیٹی اجلاس میں سکولوں اور کالجوں میں متعارف ہونے والی نئی منشیات کا بھی ذکر ہوا چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ MISSاورSorryکے کوڈا ستعمال ہو رہے ہیں اور کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر نشہ آور دوائیاں فروخت ہوتی ہیں اے این ایف حکام کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ ملزمان گرفتار کر لئے جاتے ہیں اسی فیصد تک کو سزائیں دلوائی جاتی ہیں راولپنڈی اسلام آباد میں خصوصی مہم کے ذریعے گلیوں ،محلوں اور تعلیمی اداروں کے باہر سے چھ سے سات سو افراد گرفتار کئے گئے ا ور کہا کہ بڑے گھرانوں کے امیر بچے 1500سے 5000مالیت کی نشہ آور گولیاں استعمال کرتے ہیں اور کہا کہ تقریبا پانچ ملین ڈالر مالیت کی پکڑی گئی منشیات تلف کی گئی جس پر کمیٹی کی طرف سے اے این ایف کی کارکردگی کو سراہا سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ اخبار میں مشتہر کرنے کے ساتھ اساتھ اس لعنت کو جڑ ست اکھاڑنے کے ا قدامات بھی ضروری ہیں سینیٹر ستارہ ایاز نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دس روزز قبل گرفتار ہونے والے شہریوں کو چکی میں بند کرنے ور سپرنٹنڈٹ جیل راولپنڈی کی طرف سے تین بار فون نہ سننے کا معاملہ اٹھایاکمیٹی اجلاس میں سینیٹرز شاہی سید،میر اسرار اللہ زہری،سید طاہر حسین مشہدی،جہانزیب جمالدینی ،چوہدری تنویر،محمد جاوید عباسی،محمد علی سیف،ستارہ ایاز کے علاوہ وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان،ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اورنگزیب حق،سیکرٹری نارکوٹکس اعجاز علی خان،سیکرٹری کیڈ حسن ،اے این ایف کے بریگیڈیئر کے علاوہ متعلقہ اداروں کے ا علی حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :