پاکستان کو امریکہ کے چنگل سے نکلنا اور اوبامہ سے کہنا پڑے گا پاکستان کو دہشت گردی کی لسٹ میں شامل نہ کرے،رحمان ملک

ڈاکٹر عاصم کی بند کمرے میں بنائی گئی ویڈیو کی کوئی حیثیت نہیں ، صرف مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا بیان قابل قبول ہوتا ہے، میڈیا سے گفتگو

منگل 21 جون 2016 10:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جون۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی راہنما و سابق وفاقی وزیر برائے داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ امریکہ کو پیغام دینا پڑے گا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کتنی قربانیاں دی ہیں لیکن ساری نوازشات انڈیا کو دی جا رہی ہیں ۔مودی کا نام بلیک لسٹ میں تھا لیکن اس کو وائٹ ہاؤس میں بلا کر بڑا پیار دیا جا رہا ہے پاکستان کو امریکہ کے چنگل سے نکلنا ہو گا اور اوبامہ سے کہنا پڑے گا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی لسٹ میں شامل نہ کرے ۔

ڈاکٹر عاصم کی بند کمرے میں بنائی گئی ویڈیو کی کوئی حیثیت نہیں ہے صرف مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا بیان قابل قبول ہوتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارتی ، قوم کیطرف سے چائنہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے پاکستان کو نیوکلیئر گروپ میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے ہمیں بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے آپس میں اتحاد پیداکرنا ہو گا ایران کی چاہ بہار بندرگاہ کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی نے کام شروع کیا لیکن بھارت ہم سے چھین کر لے گیا ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی پر ڈرون ہملہ ہونا چاہئے تھا کیونکہ گجرات میں دہشت گردی کی وجہ سے ا س کا نام بلیک لسٹ میں شامل تھا لیکن اب امریکہ اس کو وائٹ ہاؤس بلا کر بڑا پروٹوکول دے رہا ہے ۔

(جاری ہے)

امریکہ کا وفد پاکستان سے معافی مانگنے نہیں آیا تھا بلکہ وہ ڈومور کا مطالبہ کرنے کے لئے آیا تھا ۔امریکہ نے ڈرون حملہ ایران میں نہیں مارا جب ملا منصور پاکستان کی سرزمین میں داخل ہوا تو ڈرون حملہ کیا گیا تاکہ پاکستان پر پریشر ڈالا جائے اس حوالے سے ایران کی پالیسی بہت سخت ہے جس کی وجہ سے امریکہ نے ڈرون پاکستان کی سرزمین پر مارا ۔بھارت ، افغانستان میں ہزاروں لوگوں کو ٹریننگ دے رہا ہے اس میں بھارت کی فوج اور سیکورٹی ایجنسی را شامل ہے ۔

پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے لیکن فارن پالیسی کو تبدیل کرنا پڑے گا اور داخلہ پالیسی کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے ہماری فارن پالیسی اچھی نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے تین ہمسایہ ممالک ہم سے خوش نہیں ہیں ۔ ہماری فارن پالیسی میں کیا ایسی خرابی ہے کہ ایران پہلے ہمارا دوست تھا اب نہیں رہا ۔ پاکستان کی امریکہ میں کوئی لابی نہیں ہے ۔

رحمان ملک نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دوپلر ہیں جن میں اتفاق نہیں ہو سکا ۔ ٹی او آرز کے حوالے سے پارلیمانی کمیشن کا کوئی پتہ ہی نہیں ہے اگر کوئی پتہ ہوتا تو وہ پانامہ لیکس کے حوالے سے کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکال لیتا انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو کی کوئی حیثیت نہیں اس طرح کی ویڈیو بنانے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے ۔جب تک مجسٹریٹ کے سامنے کوئی بیان نہیں دیا جاتا تب تک اس طرح کے بیانات یا ویڈیو کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ۔

پاکستان پیپلزپارٹی اپوزیشن جماعت ہے اگر حکومت کے خلاف کوئی اقدامات کئے گئے تو پاکستان پیپلزپارٹی ہی اس کو لیڈ کرے گی رحمان ملک نے کہا کہ خورشید شاہ کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹانے والی خبریں بے بنیاد ہیں ہم خورشید شاہ کے ساتھ ہیں اور وہ اپوزیشن لیڈر ہی رہیں گے انہوں نے کہا کہ خواتین کی جیلوں میں پولیس آفیسر خاتون ہی ہوں گی اور وہ صوبائی وزارت داخلہ کو رپورٹ کریں گی ۔ عورتوں کے لئے علیحدہ جیلیں بنائی جائیں گی اب پاکستان سے افغانیوں کا نکلنا ٹھہر گیا ہے اب افغان مہاجرین کو پاکستان کو چھوڑنا ہو گا ۔