چین نے پاکستانی بینکوں کی چین میں شاخیں کھولنے کیلئے شرائط میں نرمی کردی ہے ،خرم دستگیر

وزارت تجارت کی کامیاب تجارتی سفارتکاری کے ذریعے چین نے پاکستانی بینکوں کیلئے کم از کم سرمائے کی حد میں پانچ ارب ڈالر کی کمی کر دی ہے، حبیب بینک لمیٹڈ چین میں کاروبار کیلئے اہل قرار پایا ہے حبیب بینک اس سال چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کے دارلحکومت ارمچی میں اپنی پہلی شاخ کھولے گا جس کا سافٹ لانچ اس سال 14اگست کو بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں کیا جائے گا، وفاقی وزیر کی حبیب بینک لمیٹڈ کے صدر سلطان علی الانہ اور بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نعمان ڈار سے ملاقات،میڈیا سے بات چیت

منگل 21 جون 2016 10:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جون۔2016ء)وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ چین نے پاکستانی بینکوں کی چین میں شاخیں کھولنے کیلئے شرائط میں نرمی کردی ہے ، وزارت تجارت کی کامیاب تجارتی سفارتکاری کے ذریعے چین نے پاکستانی بینکوں کیلئے کم از کم سرمائے کی حد میں پانچ ارب ڈالر کی کمی کر دی ہے جس کے تحت حبیب بینک لمیٹڈ چین میں کاروبار کیلئے اہل قرار پایا ہے، حبیب بینک اس سال چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کے دارلحکومت ارمچی میں اپنی پہلی شاخ کھولے گا جس کا سافٹ لانچ اس سال 14اگست کو بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں کیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے حبیب بینک لمیٹڈ کے صدر سلطان علی الانہ اور بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نعمان ڈار سے ملاقات اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے چین سے براہ راست بینکنگ رابطے استوار ہونے سے پاکستان چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت شروع کئے جانے والے پراجیکٹس کیلئے رقوم کی ترسیل میں آسانی ہو گی ، بیرونی بینکوں پر انحصا ر کم ہو جائے گااور ملک کو زرمبادلہ کی مد میں خطیر بچت ہوگی۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی بینکوں کیلئے سرمائے کی حد میں پانچ ارب ڈالر کی کمی سے مستقبل میں مزید پاکستانی بینک بھی چین میں بینکنگ کا آغاز کر سکیں گے،چین میں پاکستانی بینک کے قیام سے وسطی ایشیائی ممالک میں بھی پاکستانی بینکوں کے قیام کے عمل کو تقویت ملے گے جس کیلئے حکومت پاکستان کوشاں ہے۔

چین نے پاکستانی بینکوں کیلئے سرمائے کی کم از کم حد بیس ارب ڈالر سے کم کر کے پندرہ ارب ڈالر کر دی ،پاکستانی بینک چین میں کاروبار شروع کرنے کے ایک سال کے اند ر چینی کرنسی یوآن میں کاروبار کر سکیں گے جو کہ جس کی گزشتہ حد تین سال تھی ۔پاکستانی بینکوں کیلئے درخواست دینے سے دو سال پہلے منافع بخش ہونے کی شرط بھی ختم کر دی گئی۔میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ چین کی ان بینکنگ مراعات کے بدلے پاکستان نے چین کو خصوصی مراعات نہیں دیں کیونکہ پاکستان میں بینکنگ سیکٹر کیلئے قواعد خاصے نرم ہیں، چین کی طرف سے داخل کی جانے والی درخواستوں پر تیزی سے عمل کیا جائے گا۔

بینکنگ چینل کے آغاز سے سرمایہ بیرونی بینکوں میں جانے کی بجائے پاکستانی بینکوں کے ذریعے منتقل کیا جائے گا جس کی بدولت زرمبادلہ کی بچت ہوگی اورزرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔اس سے کرنٹ اکاؤ نٹ کے خسارے میں بھی کمی آئے گی۔بینک کے صدر سلطان علی الانہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بینک مستقبل میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے روٹ اور چین کے بڑے شہروں میں مزید شاخیں کھولنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

متعلقہ عنوان :