افغان فورسز نے طورخم میں پاکستانی حدود میں واقع گیٹ پر فائرنگ کی، ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان کا افغانستان سے شدید احتجاج دفتر خارجہ نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے مراسلہ تھما دیا

منگل 14 جون 2016 10:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جون۔2016ء) ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ افغان فورسز نے طورخم میں پاکستانی حدود میں واقع گیٹ پر فائرنگ کی جو لوگوں کی آمد و رفت کے دوران کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے انتہائی اہم ہے پیر کو اپنے ایک بیان میں ڈی جی آئی ایسپی آڑ نے طورخم میں پاکستانی گیٹ کا نقشہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ افغان فورسز نے طورخم بارڈر پر پاکستانی ہدود مین زیر تعمیر گیٹ پر فائرنگ کی یہ گیٹ 37 میٹر پاکستانی حدودمیں واقع ہے اور اس کی تعمیر کا مقصد دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکنا ہے انہوں نے کہا کہ گیٹ لوگوں کی آمد و رفت کے دوران کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے انتہائی اہم ہے اور اس گیٹ پر آمد و رفت کرنے والے لوگوں کے کاغذات کی چیکنگ کی جاتی ہے۔

ادھرپاک افغان طورخم بارڈر پر افغان سکیورٹی فورسز کی فائرنگ پر دفتر خارجہ نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ افغان ناظم الامور کو احتجاجی مراسلہ بھی بھیج دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاک افغان طورخم بارڈر پر افغان سیکورٹی فورسز کی پاکستانی حدود میں فائرنگ کے بعد پاکستان میں موجود افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور احتجاجی مراسلہ انکے حوالے کر دیا گیا ۔

احتجاجی مراسلے میں پاکستان نے افغان حکومت سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قسم کے واقعات کی وجہ سے دوطرفہ تعلقات پر مبنی اثرات ڈالیں گے اس لئے ہمیں اس قسم کے واقعات سے گریز اور نظر رکھنی چاہئے ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ میں پاک فوج کا ایک جوان بھی زخمی وہ گیا تھا جس کے بعد پاکستانی فورسز نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی ۔

خیال رہے کہ طورخم بارڈر پاک افغان کراسنگ کے لئے سب سے زیادہ استعمال ہونے والا راستہ ہے حالیہ دنوں میں دہشتگردوں کی بڑی تعداد نے طورخم بارڈر کراس کیا جبکہ دہشت گردوں کی آمد و رفت کو روکنے کے لئے پاکستان اپنی طرف گیٹ لگا رہا ہے جس کا مقصد غیر ضروری غیر قانونی آمد و رفت روکنا ہے ۔