سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا بجلی کی پیداوارپرغیرمساوی انکم ٹیکس پرتشویش کا اظہار

خیبر پختونخوا کے پن بجلی گھروں کوانکم ٹیکس سے مستثنیٰ قراردینے کی ہدایت لینڈ ڈیویلپرزاوربلڈرزپرآئندہ مالی سال2016-17 سے نئے طریقہ کارکے تحت انکم ٹیکس وصول کرنے کی اجازت،غیرملکی ٹرسٹوں کی رجسٹریشن پرلائی گئی ترمیم مسترد فسکل رسپونس ایبلٹی اینڈ ڈیٹ لیمیٹیشن قانون کوفنانس بل کے تحت لانے پر کمیٹی کا اظہار افسوس ، سیکرٹری خزانہ کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا

اتوار 12 جون 2016 11:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جون۔2016ء)سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے بجلی کی پیداوارپرغیرمساوی انکم ٹیکس پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے پن بجلی گھروں کوانکم ٹیکس سے مستثنیٰ قراردینے کی ہدایت کردی کمیٹی نے لینڈ ڈیویلپرزاوربلڈرزپرآئندہ مالی سال2016-17 سے نئے طریقہ کارکے تحت انکم ٹیکس وصول کرنے کی اجازت دیدی جبکہ غیرملکی ٹرسٹوں کی رجسٹریشن پرلائی گئی ترمیم مسترد کردی فسکل رسپونس ایبلٹی اینڈ ڈیٹ لیمیٹیشن قانون کوفنانس بل کے تحت لانے پر کمیٹی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اندھیری نگری چوپٹ راج ہے اس ایکٹ کی فنانس بل کے ذریعہ منظوری دی جا ری ہے جو کہ غیر قانونی ہے کمیٹی نے اس حوالے سے سیکرٹری خزانہ کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیاآئندہ مالی سال کے فنانس بل پرغورکے لیے کمیٹی کا اجلاس ہفتہ کو سینٹرسلیم ماونڈوی والا کی زیرصدارت ہوا اسینٹر محسن عزیز نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت سے پن بجلی گھروں پر انکم ٹیکس وصول کیا جارہا ہے حالانکہ تمام آئی پی پیزاورواپڈا انکم ٹیکس سے مستثنی ہیں ایف بی آرحکام نے تسلیم کیا کہ یہ بات درست ہے انہوں نے کمیٹی کویقین دھانی کروائی کہ اس معاملہ کو آئندہ ہفتے میں حل کردیا جائیگا ٰ ایف بی آر حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ لینڈ ڈیویلپرزاور بلڈرز پر سالانہ تین ارب روپے انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں جوبہت کم ہے آئندہ مالی سال سے انکم ٹیکس کی بجائے انکی طرف سے تعمیرکی جانیوالی کمرشل عمارتوں سے ڈ ھائی ہزارفی مربعہ فٹ اوررہائشی فلیٹس پرساڑھے سات سوسے تین ہزارروپے فی مربعہ فٹ ٹیکس وصول کرنیکی تجویزہے انہوں نے مزید کہا کہ لینڈ ڈیویلپرزاور بلڈرز کی جانب سے اس ٹیکس کو لگانے کی سفارش کی گئی ہے اس سے 25ارب روپے ٹیکس حاصل ہونے کی توقع کی ہے مگر ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کے دوران لینڈ ڈیویلپرزاور بلڈرز سے 8ارب کا ٹیکس حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے ممبران نے کہا کہ پوش علاقوں کا ریٹ زیادہ ہونا چاہیے جس سینٹر طلحہ محمود نے کہا یہ پہلی دفعہ ٹیکس لگایا جا رہاہے اس کی منظور ہونے چاہیے جس پر کمیٹی نے اس بل کی منظوری دیدی کمیٹی نے غیرملکی ٹرسٹوں کی رجسٹریشن پرلائی گئی ترمیم مسترد کردی کمیٹی کا موقف تھا کہ ترمیم پانامہ لیکس کے بعد لائی گئی ہے اس پر غوروخوص کرنے کا وقت دوکار ہے اس لیے حکومت الگ قانون سازی لائے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں ہرسال ڈھائی سوارب روپے کی سرمایہ کاری پرٹیکس وصولی کیلئے قانون سازی کیلئے علیحدہ بل لانیکی ہدایت کرتے ہوئے ٹیکس حکام سے کہا کہ وہ ڈی ایچ اے اوربحریہ کی فائلوں پرٹیکس وصولی کیلئے اقدامات کریں کمیٹی نے فسکل رسپونسبلٹی اینڈ ڈیٹ لیمیٹیشن قانون میں فنانس بل کے تحت ترمیم کومسترد کرتے ہوئے وزارت خزانہ کوہدایت کی کہ ترمیم کوعلیحدہ بل کے ذ ریعے پارلیمنٹ میں لایا جائے ۔

کمیٹی نے ٹی وی اشتہاروں میں غیر ملکی اداکاراؤں پر 25 فیصد شرح سے ٹیکس لاگو کرنے کی بھی منظوری دے دی ۔ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ آئندہ مالی سال میں بھی سپر ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز زیر غور ہے رواں سال 14 ارب روپیہ سپر ٹیکس کی مد میں اکٹھے کئے گئے ہیں حکومت نے اس کا تخمینہ 24 ارب روپے لگایا تھا یہ رقم آئی ڈی پیز کی بحالی کے لئے استعمال ہونا ہے حکومت نے اس کو آئندہ مالی سال کے لئے بھی بڑھا دیا ہے ۔