لیبیائی فوج داعش کے گڑھ سرت میں داخل ، مکمل کنٹرول سنبھال لیا

داعش کے سینئر اہلکار جنوب کے ریگستان کی جانب فرار ہو گئے ہیں جبکہ بہت سے جنگجو ابھی بھی سٹی سینٹر کے محاصرے میں ہیں، ہمارے دو فوجی ہلاک ہوئے ہیں ، فوجی جنرل

اتوار 12 جون 2016 11:57

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جون۔2016ء)لیبیاکی فوج نے داعش کے ساتھ شدید لڑائی کے بعدداعش کا گڑھ سمجھے جانے والے ساحلی شہرسرت کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا۔لیبیائی فوج کے مطابق شدت پسند تنظیم کے جنگجوؤں کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد ساحلی شہر سرت کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر نے میں کامیابی ہوئی ہے اور اطلاعات کے مطابق اس نے اپنا شہر واپس چھین لیاہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق شدت پسندوں اور فوجیوں کے در میان شدید جھڑپیں داعش کی مرکزی کمانڈووگاڈوگو کانفرنس سینٹر کے ارد گردہوئیں۔اس سنٹر میں ماضی میں عالمی سطح کی کانفرنسز ہوا کرتی تھیں۔سنٹر کے باہر سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پرنہ صرف شدید شیلنگ کی گئی ، لڑائی میں جنگی طیاروں نے سرت میں داعش کے ٹھکانوں پر بھی خوب بم برسائے، بحریہ نے بندرگاہ کی جانب سے میزائل داغ کر دشمن کو مزید کمزور کیا جبکہ حکومت کی وفادار فوج جسے جنگی طیاروں کی مدد حاصل تھی نے کانفرنس سنٹر پر شدید حملہ کیا جس کو جواب دولت اسلامیہ کے جنگجوؤ ں نے سنائپر فائر، مشین گنوں اور مارٹر گولے استعمال کرتے ہوئے دیا۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق لڑائی ابھی بھی جاری ہے۔ حکومتی فوج کے مطابق شہر کے اندر پیش قدمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے لیکن دہشت گردوں پر شدید دباؤ ہے۔خیال رہے کہ اتحادی حکومت کی فوج نے گذشتہ ماہ سرت کو اپنے کنٹرول میں لینے کیلئے جدوجہد کا آغاز کیا تھا۔ فوج کے ترجمان جنرل محد الغاسری کا کہنا ہے کہ داعش کے سینئر اہلکار جنوب کے ریگستان کی جانب فرار ہو گئے ہیں جبکہ بہت سے جنگجو ابھی بھی سٹی سینٹر کے محاصرے میں ہیں۔حکومت کا کہنا ہے کہ اس میں دو فوجی ہلاک جبکہ آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ سرت لیبیا کے سابق برطرف رہنما معمر قذافی کا آبائی شہر تھا۔عراق اور شام کے باہر سرت دولت اسلامیہ کا سب سے مضبوط گڑھ تسلیم کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :