لیبیا کی فوج نے ساحلی شہر سرت کی بندرگاہ کو داعش کے قبضے سے بازیاب کرا لیا

اتوار 12 جون 2016 11:52

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جون۔2016ء) لیبیا کی فوج نے ساحلی شہر سرت کی بندرگاہ کو داعش کے شدت پسند جنگجووٴں سے بازیاب کرا لیا ہے۔ اس کارروائی میں لیبیا کی حکومتی فورسز اور اتحادی دستوں نے مشترکہ کارروائی کی۔ لڑائی میں بریگیڈز کے ساتھ شامل لیبیا کے ایک جنرل نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ برطانوی اور امریکی فوجوں نے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف اس فوجی کارروائی میں یاتحادی پارٹی کے اتحادی دستوں کی معاونت کی۔

لیبیا کے جنرل محمد الغسری نے کہا ہے کہ برطانوی اور امریکی ماہرین نے داعش خودکش بمباروں سے نمٹنے کے لیے اپنی انٹیلی جنس کے ساتھ ہماری لاجسٹکس اور ٹیکنیکل امداد کی ہے۔الغسری نے مزید کہا کہ اس فوجی پیشقدمی کے نتیجے میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجووٴں کی اکثریت کو شہر کے مرکزی علاقے کے اندر گھیرے میں لے لیا گیا ہے جبکہ اس شدت پسند گروہ کے متعدد لیڈر فرار ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

داعش یا دولت اسلامیہ کے جنگجووٴں نے اس حملے کے جواب میں سنائپر فائر، مشین گن اور مارٹر گولے استعمال کیے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں دو فوجی ہلاک جبکہ آٹھ زخمی ہوئے۔لیبیا کی حکومت کی حامی فورسز کے لیے کام کرنے والے ذرائع ابلاغ کے ایک عہدیدار احمد حدیہ کے مطابق اس پیشقدمی کے بعد السعدی بیرکس میں کم از کم چھ افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

یہ لاشیں اْن عسکریت پسندوں کی تھیں جو وہاں سے فرار ہونا چاہتے تھے۔ اس علاقے کے کنونشن سینٹر ، جسے آئی ایس نے اپنا ہیڈکواٹرز بنایا ہوا تھا، میں موجود چند عسکریت پسند بھاگنا چاہتے تھے لیکن انہیں فرار نہیں ہونے دیا گیا اور ان کے ساتھ حتمی جنگ کے لیے انہیں وہیں بند رکھا گیا۔داعش کے عسکریت پسندوں نے گزشتہ سال سرت پر قبضہ کر لیا تھا لیکن اس علاقے پر انہیں اپنا قبضہ برقرار رکھنے کے لیے بہت جدوجہد کرنا پڑی۔ بحیرہ روم کے اس ساحلی شہر پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے سرکاری فورسز کے جارحانہ اقدامات کا آغاز ایک ماہ قبل ہی ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :