الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران عمران خان کے الزامات اور مستعفی ہونے کے دباؤ کے باوجودمدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائرڈ ہوگئے

بجٹ اجلاس ختم ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی کمیشن تشکیل دیں گے جس میں چاروں صوبوں میں سے ممبران کا تقرر کیا جائے گا،سرکاری ذرائع

ہفتہ 11 جون 2016 10:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جون۔2016ء)الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے لگائے گئے الزامات اور مستعفی ہونے کے دباؤ کے باوجودمدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائرڈ ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران جسٹس(ر) محمد روشن عیسانی ، جسٹس (ر) فضل الرحمان ، جسٹس (ر) شہباز اکبر خان اور جسٹس ریاض کیانی اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائرڈ ہوگئیہیں۔

چاروں صوبائی ممبران ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج تھے ، ان ممبران پرعمران خان نے شدید الزامات لگائے تھے اور استعفیٰ لینے کے لئے مہم چلائی تھی جس میں سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاداور ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان نے ان کا ساتھ دیا تھا لیکن وہ عمران خان کے دباؤ میں نہیں آئے اور اپنی مدت ملازمت مکمل کر کے ہی ریٹائرڈ ہوئے ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل افضل خان نے جھوٹے الزامات پر جسٹس کیانی سے تحریری طور پر معافی مانگی ،22ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد ریٹائرڈ بیوروکریٹس ،ٹیکنو کریٹس الیکشن کمیشن کے رکن بن سکیں گے ، بیورو کریٹس کے لئے ملازمت کا 20سالہ تجربہ اور 16سال تعلیم لازمی ہوگی، الیکشن کمیشن سینیٹ کی طرح مستقل ادارہ ہوگا جو کبھی تحلیل نہیں ہو گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق بجٹ اجلاس ختم ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی کمیشن تشکیل دیں گے جس میں چاروں صوبوں میں سے ممبران کا تقرر کیا جائے گا، یہ اہم مرحلہ ہوگا ،نئے ممبران کا تقرر چار سال کے لئے ہوگا۔