جرمن پارلیمانی اسپیکر کی طرف سے ترک صدر کی دھمکیوں کی مذمت

جمعہ 10 جون 2016 10:42

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جون۔2016ء)وفاقی جرمن پارلیمان کے اسپیکر نوربرٹ لامرٹ نے ترک صدر ایردوآن کی طرف سے ترک نژاد جرمن رکن پارلیمان کو دی گئی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھمکیاں کسی ایک منتخب نمائندے کو نہیں بلکہ پورے ایوان کو دی گئی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وفاقی پارلیمان کے ایوان زیریں یا بنڈس ٹاگ کے اسپیکر نے اپنے ایک بیان میں ایوان میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتوں کے احزاب کی طرف سے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے بیان کی مذمت کی۔

اسپیکر نوربرٹ لامرٹ نے کہا، ”جو کوئی بھی ایسی دھمکیوں کے ساتھ کسی بھی منتخب عوامی نمائندے پر دباوٴ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے، اسے لازمی طور پر معلوم ہونا چاہیے کہ وہ پوری پارلیمان پر حملے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

‘واضح رہے کہ پہلی عالمی جنگ کے دور میں ترکی میں سلطنت عثمانیہ کے عہد میں آرمینیائی باشندوں کے قتل عام کو ’نسل کشی‘ قرار دیے جانے سے متعلق بنڈس ٹاگ میں حال ہی میں ایک قرارداد کی منظوری کے بعد صدر ایردوآن نے کہا تھا، ”(برلن کی پارلیمان میں) اس قرارداد کے مسودے کو ایک ’مغرور شخص‘ نے تیار کیا تھا۔

“ ایردوآن کا اشارہ بظاہر جرمنی میں ماحول پسندوں کی گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والے ترک نڑاد رکن پارلیمان چَیم اوئزدیمیر سے تھا۔صدر ایردوآن کے اس بیان کے بعد ترکی میں اس ترک نژاد جرمن رکن پارلیمان کے خلاف دھمکیوں کا طویل سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ چند ترک قانونی ماہرین نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ وہ ترکی میں چَیم اوئزدیمیر کے خلاف باقاعدہ مقدمہ ائر کر دیں گے۔

متعلقہ عنوان :