فوربز نے دنیا کی طاقتور ترین مسلم خواتین کی فہرست بھی جاری کردی

بنگلہ دیش کی وزیراعظم، ایک سعودی ارب پتی اور موریشس کی صدر ان چند مسلم خواتین میں سے ایک ہیں جنھیں امریکی جریدے فوربس کی سو طاقتور ترین خواتین کی سالانہ فہرست میں جگہ ملی

جمعہ 10 جون 2016 10:39

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جون۔2016ء)بنگلہ دیش کی وزیراعظم، ایک سعودی ارب پتی اور موریشس کی صدر ان چند مسلم خواتین میں سے ایک ہیں جنھیں امریکی جریدے فوربس کی سو طاقتور ترین خواتین کی سالانہ فہرست میں جگہ ملی ہے۔فوربس کے مطابق " دنیا میں خواتین رہنماؤں کی تعداد 2005 کے مقابلے میں اب دوگنا زیادہ ہوچکی ہے"، جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس فہرست میں موجود بیشتر خواتین اپنے ملک کے لیے کتنا اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

اور ہاں فہرست کے مطابق خواتین کا یہ اعلیٰ طبقہ 3.6 ارب سے زائد افراد پر براہ راست اثر رکھتی ہیں یا حکومت کررہی ہیں یعنی لگ بھگ آدھی دنیا پر۔تو یہاں اس فہرست میں شیخ حسینہ واجد فوربس کی فہرست میں 36 ویں نمبر پر ہیں اور اس وقت بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہیں۔

(جاری ہے)

وہ پہلی بار 1996 میں وزیراعظم منتخب ہوئیں اور دنیا کے آٹھویں بڑی آبادی والے ملک پر حکومت کررہی ہیں۔

یہ دوسری بار ہے کہ فوربس کی فہرست میں انہیں شامل کیا گیا ہے، اس سے پہلے گزشتہ سال وہ 59 ویں نمبر پر تھیں۔شیخہ لبنیٰ القاسمی متحدہ عرب امارات کی وزیر مملک برائے تحمل و برداشت ہیں اور وہ فوربس کی فہرست میں 43 ویں نمبر پر ہیں۔ 2003 میں وہ یو اے ای کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیر بنی تھیں۔ لبنیٰ القاسمی 2015 کی فہرست میں 42 ویں نمبر پر تھیں۔سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے یہ خاتون فوربس کی فہرست میں 65 ویں نمبر پر ہیں اور اس کی وجہ مشرق وسطیٰ کی بااثر ترین بزنس ویمن میں ان کا شمار ہونا ہے۔

2004 میں وہ سعودی عرب ایک بڑے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ثابت ہوئی تھیں۔ گزشتہ سال اس جریدے کی فہرست میں لبنیٰ سلیمان 67 ویں نمبر پر تھیں۔راجہ عیسیٰ الگورگ دبئی سے تعلق رکھنے والے ایک کاروباری خاتون ہیں جو فوربس کی فہرست میں 91 ویں نمبر پر موجود ہیں، انہوں نے عرب کارباری خواتین کی حوصلہ افزائی اور سپورٹ کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

وہ عیسیٰ سیلڈ الگورگ گروپ کی منیجنگ ڈائریکٹر ہیں، جبکہ انہیں 2015 میں فوربس نے مشرق وسطیٰ میں طاقتور ترین عرب خواتین میں دوسرے نمبر رکھا تھا جبکہ دنیا بھر میں وہ گزشتہ سال 97 ویں نمبر پر تھیں۔موریشس کی پہلی خاتون مسلم صدر اس عالمی فہرست میں 96 ویں پوزیشن پر موجود ہیں، کوئی سیاسی پس منظر نہ ہونے اور کیمسٹری میں پی ایچ ڈی ڈگری کی حامل خاتون کا کہنا ہے ' میں نے سیاست کو نہیں چنا، مگر سیاست نے مجھے چن لیا"۔

وہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے کام کررہی ہیں جبکہ اپنے جزیرے نما ملک اور افریقہ میں سائنس و ٹیکنالوجی میں نئی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیی بھی کوشاں ہیں۔ یہ پہلی دفعہ ہے کہ وہ اس فہرست کا حصہ بنی ہیں۔سری مولیانی اس فہرست میں 37 ویں نمبر پر موجود ہیں، 53 سالہ یہ خاتون اس وقت ورلڈ بینک کی منیجنگ ڈائریکٹر ہیں جبکہ اس سے پہلے ماضی میں انڈونیشیاء کی اقتصادی امور اور خزانہ کی وزارتیں بھی ان کے پاس رہ چکی ہیں۔ یہ مسلسل 5 ویں سال سری مولیانی کو فوربس کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، گزشتہ سال وہ 31 ویں نمبر پر تھیں۔

متعلقہ عنوان :