قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث جاری

سیاستدان قرآن پرحلف لیکر اثاثے سامنے رکھیں، کرپشن کا خاتمہ ہوسکتا ہے،شیخ رشید معیشت میں ترقی کے دعوے جھوٹے،زراعت تباہی کا شکار ،بجلی میں صرف تین سو میگا واٹ اضافہ ہوا،سی پیک کا زیادہ فائدہ چین کو ہوگا بلدیاتی نظام مضبوط بنانیکی ضرورت ہے،اویس لغاری،تین سال کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے حکومت ناکام ہوچکی، صاحبزادہ طارق اللہ جی ایس پی پلس ملنے کے باوجود برآمدات میں اضافہ نہیں ہوا،عذرا افضل، تین سال میں زرمبادلہ کے ذخائر 26 ارب ڈالر ہو گئے،رجب بلوچ

بدھ 8 جون 2016 10:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8جون۔2016ء)قومی اسمبلی میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے رہنماء شیخ رشید احمد نیکہا کہ ملکی معیشت میں ترقی کے دعوے جھوٹے ہیں زراعت تباہی کا شکار ہے کسانوں سے گندم گیارہ سو روپے فی من کے حساب سے لی جارہی ہے باردانہ نہیں مل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے سستا تیل موجودہ دور حکومت میں ہوا مگر بجلی میں صرف تین سو میگا واٹ اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان سے زیادہ چین کو فائدہ ہوا ہے۔

پاکستان کے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات خرابی کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت سوئس بنکوں سے پاکستانیوں کے اربوں ڈالر واپس منگوانے کیلئے اقدامات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے سوئس بنکوں سے سرمایہ دبئی منتقل ہونا شروع ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت تین سو پاکستانی سرمایہ کار ممباسا میں کاروبار کررہے ہیں اس وقت بے روزگاری اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ امیر گھرانوں کے بے روزگار لڑکے بھی چوری کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تمام سیاستدانوں کو قرآن پاک پر حلف لیکر اپنے اثاثے قوم کے سامنے رکھیں تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی منڈیوں کا بھاؤ لاہور سے نکلتا تھا مگر اب امرتسر سے نکلتا ہے زمیندار اپنی زمینیں رئیل اسٹیٹ والو ں کو فروخت کررہے ہیں حکومت کی جانب سے زرعی پیکج کا فائدہ کسان کو نہیں پہنچ رہا ہے ملک میں نہ بجلی ہے نہ پانی ہے نہ گیس ہے نہ امن وامان کی صورتحال درست ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان خارجہ پالیسی کے معاملے میں بے حد کمزور ہیں شیخ رشید نے کہا کہ عوام کو روزگار چاہیے کیونکہ ایک بندے کے روزگار سے بائیس افراد پر مشتمل گھرانہ چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ایف بی آر کے دفاتر کرپشن کے گڑھ بن چکے ہیں ملک کی خارجہ پالیسی نہ ہونے کے بڑی وجہ وزیر خارجہ کا نہ ہونا ہے ملک کے تمام سیاستدان 65 سال کی عمر سے گزر چکے ہیں ملک میں نوجوان اور ذہین سیاستدانوں کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں پانامہ لیکس کے تحت سیاستدانوں کا احتساب کیا گیا تو آئندہ ملک میں کوئی کرپشن نہیں کرسکے گا اور اگر یہ احتساب نہ ہوا تو ملک کی حالت مزید بگڑھ جائے گی ۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی اویس لغاری نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ حلقے کے عوام ممبران اسمبلی سے چھوٹے چھوٹے مسائل کے حل کا مطالبہ نہ کریں انہوں نے کہا کہ ملک میں صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی ضروری ہے عوام کو صحت سے متعلق شعور دینا ضروری ہے ملک میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ درپیش ہے بوتل والے پانی پر سترہ فیصد سیلز ٹیکس عائد ہے اگر اس پر سیلز ٹیکس ختم کیا جائے تو غریب آدمی بھی اس سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو کئی کئی ماہ تنخواہیں نہیں مل رہی اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت کو اداروں کی نجکاری سے روکا جارہا ہے اگر نجکاری کی جائے تو مزدور کے حالات بہتر ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی بنانے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے سیاسی جماعتوں نے افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کررہے ہیں تاہم افغان حکومت میں بعض حلقے پاکستان کیخلاف ہیں افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات میں افغان حکومت کے بعض سٹیک ہولڈرز اور پارلیمنٹرین بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اپنی پالیسیوں کی ازسرنو تشکل کرے انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے مابین تنازعے میں پاکستان کے سربراہ نے اچھا کردار ادا کیا مگر وزارت خارجہ اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکی انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری پاکستان کی مستقبل تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے سی پیک سے فائدہ اٹھانے کیلئے صوبوں کو پہلے سے پیش بندی کرنی ہوگی ۔

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت بجٹ پیش کرنے میں تو کامیاب ہوگئی مگر اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہی انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی سروے بجٹ سے ایک دن پہلے پیش کرتی ہے یہ سروے کم از کم ایک ہفتے سے پیش ہونا چاہیے کہ اس کے تناظر میں بجٹ کو دیکھا جاسکے انہوں نے کہا کہ ضمنی بجٹ کا دروازہ بند ہونا چاہیے افسوسناک امر یہ ہے کہ صوبوں کو این ایف یس ایوارڈ دیئے بغیر بجٹ پیش کیاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں مردم شماری سے غفلت کی جارہی ہے ملک میں فوری مردم شماری بے حد ضرروی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے بجٹ میں قرضوں کے دلدل سے نکلنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے ملک کے دفاع کیلئے بجٹ مختص کرنا بہتر ہے اور ہم اس کی تائید کرتے ہیں اس طرح خارجہ پالیسی امور کو بہتر بنانے کیلئے بھی اقدامات کرنا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ممالک انڈیا کا وزیراعظم مسلمان ممالک کے طوفانی دورے کررہا ہے جبکہ دوسری جانب ہمارے ملک کا وزیر خارجہ نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم بیرونی دنیا سے کٹ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں خارجہ پالیسی کو توجہ دینی چاہیے انہوں نے کہا کہ دفاع اور قرضوں کی ادائیگی پر ہمارا بجٹ پچیس فیصد خرچ ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام صوبوں اور اضلاع میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دینے والی رقوم کا حساب دیا جائے موجودہ حکومت قرضوں پر انحصار کررہی ہے اور اس وقت پاکستان کی مجموعی واجب الادا قرضے انیس ہزار ارب تک پہنچ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن اراکین کے منصوبوں کو نظر انداز کیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرنے والوں کیلئے خزانوں کے منہ کھول دیئے ہیں اس ناانصافی کا حساب ہوگا اور حکومت کو پانامہ پیپرز کے معاملے پر پورا حساب لیں گے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اراکین کے ساتھ بے حد زیادتی کی جارہی ہے خیبر پختونخوا کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں نظر انداز کیا گیا ہے حکومت سندھ بلوچستان فاٹا اور کے پی کے کے ساتھ زیادتیاں کی جارہی ہیں اس کا نوٹس لیا جائے انہوں نے مطالبہ کیا کہ مالاکنڈ ڈویژن کو ٹیکس فری زون قرار دینے کے حوالے سے سمری صدر مملکت کے پاس موجود ہے اس کو جلد از جلد منظور کیا جائے ملک میں بے رحمانہ احتساب کیاجائے ۔

پیپلز پارٹی کی خاتون رکن ڈاکٹر عذرا افضل نے کہا کہ ملک میں زراعت کا شعبہ تباہ حالی کا شکار ہے جی ڈی پی کی شرح می کمی واقع ہوئی ہے ملک میں زرعی شعبے کی ترقی دینے کی بجائے درآمدات پر زور دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود برآمدات میں اضافہ نہیں ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی کارکردگی صفر ہے ڈائریکٹ ٹیکس کی بجائے ان ڈائریکٹ ٹیکس کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے ملک میں ٹیکسیشن کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے حکومت اپنے بہت سارے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی حکومت کی جانب سے زراعت کے شعبے کیلئے سہولیات کا فائدہ چھوٹے کسانوں کو نہیں پہنچتا مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی رجب علی بلوچ نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ آج اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جو مشورے دے رہے ہیں اپنے دور حکومت میں کیوں نہیں کیا سابقہ دور میں کسی بھی ایک ڈیم پر تعمیراتی کام شروع نہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس پر پیپلز پارٹی کے وہ لیڈر بھی بات کررہے ہیں جو خود کرپشن کی گنگا میں ہاتھ دھوتے رہے انہوں نے کہا کہ دوسروں کی جانب انگلیاں اٹھانے والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں کرپشن کی رقم سے محل خریدنے والے دوسروں کا کیا احتساب کرینگے انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر ہی دستیاب نہیں ہوتے تو مریض کو دوائیاں کون لکھ کر دے گا ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے محض تین سالوں میں زرمبادلہ کے ذخائر چھبیس ارب ڈالر سے زائد پر پہنچا دیئے ہیں بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کے معاشی اشاریوں کو بہتر قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہیلتھ انشورنس کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے ملک کے دیہی اور شہری علاقوں کے مابین فاصلے بڑھتے جارہے ہیں شہروں میں اچھے سکول بجلی کی کم لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اس طرح کی تعلیم صحت اور دیگر سہولیات دیہی علاقوں کو بھی دی جائیں تاکہ نقل مکانی کا سلسلہ روکا جاسکے ۔

رکن اسمبلی جنید اکبر نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کو چلانے والے جاگیردار اور سرمایہ دار نہیں بلکہ بیرون ممالک میں مقیم ہمارے ہزاروں نوجوان چلارہے ہیں حکومت نے مالاکنڈ کومکمل طور پر نظر انداز کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اس امید کے ساتھ اسمبلی میں آئے ہیں کہ یہاں ہمارے حلقے کے عوام کے مسائل حل ہوں گے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہاں پر ہمارے مسائل حل نہیں ہورہے انہوں نے کہا کہ اس وقت لاکھوں پختونخو کے شناختی کارڈ بلاک ہیں جس کی وجہ سے بیرون ممالک میں ہمارے مزدور کو مسائل کا سامنا ہے جے یو آئی کی خاتون رکن اسمبلی نعیمہ کشور نے کہا کہ حکومت کے اچھے اقدامات کو سپورٹ کرنا چاہیے ہم اس بجٹ پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بجٹ میں زرعی شعبے کی بحالی کیلے بہتر اقدامات کئے گئے ہیں جس سے غریب کسانوں کے مسائل حل ہونگے موجودہ حکومت لوڈ شیڈنگ میں خاطر خواہ کمی کی ہے انہوں نے کہا کہ سی پک منصوبہ پاکستان کی ترقی کا منصوبہ ہے ۔

بحث جاری تھی کہ سپیکر نے اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا ۔