سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کی سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی تخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کی تجویز

حکومت مزدور کے لیے اعلان کردہ اجرت 14 ہزار پر عمل درآمد یقینی بنائے،ٹیکس نہ دینے والے افراد کو کڑے پہنانے کی تجویز اقتصادی راہداری منصوبہ کے مغربی روٹ کو ترجیحی بنیادوں پر تعمیر نہیں کر رہی،مغربی روٹ کو نظرانداز کیا جارہا ہے،سینٹر فرحت اللہ بابر

بدھ 8 جون 2016 10:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8جون۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی تخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کی تجویز دے دی جبکہ حکومت مزدور کے لیے اعلان کردہ اجرت 14 ہزار پر عمل درآمد یقینی بنائے، سینٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حکومت اقتصادی راہداری منصوبہ کے مغربی روٹ کو ترجیحی بنیادوں پر تعمیر نہیں کر رہی،مغربی روٹ کو نظرانداز کیا جارہا ہے، مالی سال2016-17 میں مغربی روٹ کے لیے مختص کردہ رقم کو بڑھایا جائے، کمیٹی کی ٹیکس نہ دینے والے افراد کو کڑے پہنانے کی تجویز دے دی، سینیٹ کی قائم کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمپنی سلیم ماونڈاوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا اس موقع پر سینیٹرز کیجانب سے مالی سال 2016-17 کے بجٹ بارے پیش کردہ سفارشات کا جائزہ لیا گیا سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں کم از کم 20 فیصد اضافہ کیا جائے جس پر سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر شجاعت علی نے کہاکہ حکومت اپنے وسائل دیکھ کر ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کرتی ہے اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت پلے بھی تو قرضے لے کر ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر رہی ہے مزید قرضے لے لئے جائیں ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کم از کم 20 فیصد اضافہ کی تجویز دے دی سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ حکومت سی پیک کے مغربی روٹ کے لئے مختص کردہ رقم کو بڑھایا جائے حکومت مغربی روٹ کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ گزشتہ سال مشرقی روٹ پر 180 ارب روپے گئے ہیں جبکہ مغربی روٹ پر کوئی پیسہ نہیں لگا جس پر کمیٹی نے سی پیک کے لئے رقم بڑھانے کی تجویز دے دی ۔

کمیٹی نے فاٹا یونیورسٹی کے لئے فنڈز کو 25 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب روپے کرنے کی بھی سفارش کر دی ۔ سیینیٹر اعظم سواتی نے تجویز دی کہ زرعی شعبہ میں جی ایس ٹی کی مد میں 60 ارب اٹھایا جا رہا ہے ۔ اس کو کم کیا جائے جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ زرعی شعبہ پرپہلے ہی بہت کم ٹیکسز ہیں اس بجٹ میں بھی کھاد پر جی ایس ٹی 17 فیصد سے 5 فیصد کر دی ہے سینیٹر اعظم سواتی نے تجویز دی کہ نان فائرز کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے جس پر کمیٹی کے تمام مبمران نے اتفاق کیا سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نان فائرز کو کٹہرے پہنچا دیئے جائیں اعظم سواتی نے کہا کہ ارب پتی لوگوں نے ٹیکس سے بچنے کے لئے بلٹ پروف گاڑیاں ملازموں کے نام کروائی ہوئی ہے اس حوالے سے قانون بتانے کی ضرورت ہے جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہاکہ اس حوالے سے بے نامی اکاؤنٹ آ چکا ہے جلد اس کی منظوری دی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :