بپاکستان کا قرضہ ملکی جی ڈی پی کا 65 فیصد تک بڑھ گیا ، حکومت کا قومی اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

بدھ 8 جون 2016 10:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8جون۔2016ء) پاکستان کا قرضہ ملکی جی ڈی پی کا 65 فیصد تک بڑھنے پر حکومت کا قومی اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے پاکستان کا آئین 1973 ء کے مطابق ملکی جی ڈی پی کا 60 فیصد سے زیادہ قرضہ نہیں دیا جائے گا ۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکی قرضہ میں 65 فیصد تک اضافے پر قومی اسمبلی کو اعتماد میں لے کر ایک منی بل پاس کرانے کی تجویز بھی دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پاکستان کا اندرونی و بیرونی قرضہ ملکی جی ڈی پی کا 65 فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ ملک میں رائج آئین نے ملکی جی ڈی پی کا اندرونی و بیرونی قرضہ 60 فیصد تک محدود رکھنے کا حکم دیا ہوا ہے حکومت پاکستان پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ حکومت پاکستان نے آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکی قرضوں میں اضافے پر تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی اور محدود مدت کے لئے ایک منی بل پاس کرنے کی تجویز بھی دیں گے تاکہ مکمل جی ڈی پی کا 60 فیصد قرضہ حاصل کرنے کی پابندی کو ختم کیا جائے اور آئندہ محدود مدت میں مجوزہ قرضہ کو واپس کرنے کا بھی ٹائم فریم دیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :