امریکی ڈرون سے خطے میں قیام امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا،سرتاج عزیز

افغانستان میں امن خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے، جنگ مسئلے کا حل نہیں سمجھتے ،مذاکرات ہی واحد راستہ ہے ،اپنا کردارادا کرتے رہیں گے ،مشیر خارجہ کی امریکی سفیر سے ملاقات میں گفتگو دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں پاکستان سے قریبی تعاون جاری رکھیں گے، ڈیوڈ ہیل

جمعہ 3 جون 2016 09:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3جون۔2016ء)پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی ہے جس میں پاک امریکہ تعلقات سمیت خطے کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیاگیا،مشیر خارجہ نے امریکی ڈرون حملے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسی کارروائیوں خطے میں قیام امن کیلئے نقصان دہ ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا تعلقات، افغان مفاہمتی عمل سمیت موجودہ سکیورٹی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں ڈرون حملے کے بعد پیدا ہونیو الی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا ہے اور سب سے زیادہ قربانیاں دیں،آپریشن ضرب عضب سے خطے میں قیام امن میں بہت بہتری آئی ہے دنیا کو پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ امریکی ڈرون حملے ہماری سلامتی اور خود مختاری کے خلاف ہے ایسی امریکی کارروائیوں سے خطے میں قیام امن کو شدید جھٹکا لگا ہے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہش مند ہے،افغانستان میں امن سے پورے خطے کے مفاد میں ہے،پاکستان نے افغان حکومت اور طالبان کو ایک ہی میز پر لانے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے کیونکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ کسی بھی مسئلے کا حل جنگ نہیں صرف اور صرف مذاکرات ہیں تاہم امریکی ڈرون حملے میں طالبان قیادت کی ہلاکت سے مذاکرات اور امن کے قیام کیلئے کی گئی کوششوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے تاہم اس کے باوجود پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر امریکی سفیر نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے اس حوالے سے امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنا قریبی تعاون جاری رکھے گا ۔