عراقی فوج کے گھیرے میں پھنسی داعش نے شہریوں کو ‘انسانی ڈھال ‘بنا لیا:اقوام متحدہ

جمعرات 2 جون 2016 09:52

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جون۔2016ء)اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ عراقی فوج اور داعش کے درمیان فلوجہ میں جاری جنگ میں 400سے زائد خاندانوں کی زندگیاں داوٴ پر لگی ہوئی ہیں۔ عراقی فوج اور اسکی اتحادی ملیشیاوٴں کے گھیرے میں پھنسی شدت پسند تنظیم داعش شہریوں انسانی ڈھال کے طو رپر استعمال کررہی ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبررساں ادار ے مطابق عراق کیلئے اقوام متحدہ کی مندوب لیزے گرانڈے نے نیویارک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش ان خاندانوں کو فلوجہ کے مرکزی علاقے میں منتقل کر رہی ہے، جہاں سے انہیں کہیں اور جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

گرانڈے نے کہا کہ متاثرین کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ خیال رہے کہ عراق کی فوج نے پیر کے روز تین اطراف سے داعش کے زیرِ قبضہ شہر فلوجہ جسے وہ اپنی خود ساختہ خلافت کا ’دارالخلافہ‘قراردیتی ہے میں داخل ہونے کی کوشش کا آغاز کیا تھا۔ بغداد سے پچاس کلومیٹر مغرب کی جانب واقع اس شہر میں تقریباً پچاس ہزار شہری پھنسے ہوئے ہیں۔ان پھنسے ہوئے شہریوں کو خوراک اور دیگر بنیادی ضروریات کی شدید قلت ہے۔جبکہ ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ وہاں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :