بجٹ 2016-17 ء میں پنجاب کیلئے 460 ارب ‘ سندھ کیلئے 211 ارب ‘ کے پی کے کیلئے 143 ارب اور بلوچستان کیلئے 61 ارب روپے مختص

ترقی کی شرح نمو 5.7 فیصد ہدف کے حصول سے بے روزگاری 5.79 فیصد سے کم ہوکر 5.39 فیصد ہونے کا اندازہ چار بہار منصوبوں سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ، خطے میں ترقی پر یقین رکھتے ہیں، احسن اقبال

بدھ 1 جون 2016 09:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1 جون۔2016ء) آئندہ بجٹ 2016-17 ء میں صوبوں کیلئے مختص فنڈز 875 ارب روپے میں سے پنجاب کیلئے 460 ارب روپے ‘ سندھ کیلئے 211 ارب روپے‘ کے پی کے کیلئے 143 ارب روپے اور بلوچستان کیلئے 61 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ترقی کی شرح نمو 5.7 فیصد ہدف حاصل کرنے سے بے روزگاری 5.79 فیصد سے کم ہوکر 5.39 فیصد ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

مالی سال 2015-16 ء میں مختص کردہ 1514 رب روپے میں سے 1401 ارب روپے جاری کرنے سے رواں مالی سال بجٹ میں 114 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ چار بہار منصوبوں سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور خطے میں ترقی پر یقین رکھتے ہیں ۔ آئندہ بجٹ 2016-17 ء میں زیر تعمیر منصوبوں کیلئے فندز مختص کئے گئے ہیں اور گزشتہ تین سالوں میں 747 ارب روپے کے 610 منصوبوں کی تکمیل کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزارت منوبہ بندی میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ آئندہ مالی سال 2016-17 ء میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 1675 ارب روپے رکھے گئے ہیں جن میں سے صوبائی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 875 ارب روپے جبکہ وفاقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 800ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبوں کیلئے مختص کردہ 875 ارب روپے میں سے پنجاب کیلئے 460 ارب روپے‘ سندھ کیلئے 211 ارب روپے‘ کے پی کے کیلئے 143 ارب روپے اور بلوچستان کیلئے 61 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔

اسی طرح وفاقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کردہ 800 ارب روپے مین سے آئی ڈی پیز کیلئے 100 ارب روپے‘ وزیر اعظم یوتھ پروگرام کیلئے 20 ارب روپے‘ گیس انفراسٹرکچر کیلئے 25 ارب روپے‘ بجلی‘ سڑکیں‘ پانی اور فریکل انفراسٹرکچر کیلئے 468 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ (ریلوے ٹریک‘ روڈ) کیلئے 260 ارب روپے رکھے گئے ہیں اور ماضی میں ریلوے کیلئے فنڈز مختص نہ کرنے کی وجہ سے ریلوے انسفراسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے اور 150 ریلوے انجن بند ہوچکے ہیں اور ریلوے رفتار 150 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ رہ گئی ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ پانی کے منصوبوں کیلئے آئندہ مالی بجٹ میں فنڈز 30 ارب روپے سے برھا کر 33 ارب روپے کردیا گیا ہے اور سوشل سیکٹر ڈویلپمنٹ فنڈز کو 81 ارب روپے سے بڑھا کر 89 ارب روپے‘ کشمیر گلگت بلتستان کا فنڈز 39 ارب سے بڑھا کر 42 ارب روپے اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فنڈز 7 ارب سے 9 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے بتای اکہ تعلیم کیلئے 21 ارب روپے رکھے گئے ہیں اور 5000 پی ایچ ڈی ڈاکٹروں کو ایک ارب روپے کی لاگت سے ٹیکنالوجی ریسرچ پروگرام کے ذریعے تحقیقات کروائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ دس سال میں دس ہزار طلباء کو پی ایچ ڈی ڈگری مکمل کرنے کیلئے منصوبہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہاکہ گردشی قرضوں کی وجہ ٹرانسمیشن لائن کی بدتر حالت اور عوام کو بل میں سبسڈی دینے سے پیدا ہوجاتے ہین اور حکومت اس حوالے سے اقدامات کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کپاس اور گندم کی پیداوار متاثر ہونے کی وجہ سے ترقی کی شرح کم رہی ہے اور اس حوالے سے آئندہ بجٹ میں کسانوں کیلئے امدادی سکیم دی جائے گی۔

اس سے قبل وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے عالمی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی ترقی کیلئے لائف الئن ہے اور ماضی میں پندرہ سال تک توانائی پر کوئی کام نہ ہوا ہم نے تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے پر کام شروع کردیا اور ہر سال پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے توانائی میں سرمایہ کاری ہماری ترجیح ہے اور اس حوالے سے حکومت اقدامات کررہی ہے جس کی وجہ سے ماضی کی 18 سے بیس گھنٹے کی لوڈ شیدنگ کو چھ سے آتھ گھنٹے پر لے آئے ہیں۔