شام میں اغوا کیے جانے والے جاپانی صحافی کی حال میں جاری کی گئی تصویر اصلی ہے ، جاپان

بدھ 1 جون 2016 09:58

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1 جون۔2016ء)جاپان نے کہا ہے کہ اسے شام میں اغوا کیے جانے والے جاپانی صحافی کی حال میں جاری کی گئی تصویر حقیقی لگتی ہے۔یہ تصویر اتوار کو آ ن لائن پر پوسٹ کی گئی تھی۔اس میں گھنی داڑھی والے جمپئی یسودا نے ایک پوسٹر اٹھا رکھا ہے جس میں لکھا ہوا ہے: ’براہ کرم میری مدد کریں۔ یہ میرے لیے آخری موقع ہے۔‘یسودا کے بارے میں خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ انھیں القاعدہ سے منسلک تنظیم النصرہ فرنٹ نے جولائی میں پکڑ لیا تھا۔

جاپان کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ان کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔کابینہ کے ترجمان یوشی ہیڈے سوگا نے کہا کہ ’حکومت اپنے وسیع معلومات کے جال کا استعمال کر رہی ہے اور ہر ممکنہ کوشش کر رہی ہے۔‘مارچ میں ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں یسودا کو بظاہر جاپانی حکومت پر انھیں نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

گذشتہ سال شام کے بعض حصوں پر قابض جنگجو تنظیم دولت اسلامیہ نے جاپان کے جنگی صحافی کینجی گوٹو اور ہرونا یوکاوا کو قتل کر دیا تھا جس کے نتیجے میں ان الزامات کو تقویت ملتی ہے کہ حکومت جاپان نے انھیں بچانے کی خاطر خواہ کوشش نہیں کی۔

نصرہ فرنٹ کے ایک ثالث کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر جاپان کی حکومت نے ان سے بات نہیں کی تو یسودا کو جلد ہی دولت اسلامیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔ بہر حال نیوز ایجنسی نے اس ثالث کا نام نہیں بتایا۔

متعلقہ عنوان :