ایبٹ آباد، تین سال قبل اپنے حقیقی دوبیٹوں اورایک بیٹی کو زہردے کر قتل کرنے والی حقیقی ماں آسیہ بی بی کو سیشن جج ایبٹ آباد نے جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا کا حکم سنادیا

منگل 31 مئی 2016 09:34

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2016ء) تین سال قبل اپنے حقیقی دوبیٹوں اورایک بیٹی کو زہردے کر قتل کرنے والی حقیقی ماں آسیہ بی بی کو سیشن جج ایبٹ آباد نے جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا کا حکم سنادیا۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ بکوٹ کی حدود میں واقع گاؤں ملکوٹ کے رہائشی سلطان نے بارہ سال قبل آسیہ بی بی کے ساتھ شادی کی۔ جس سے اس کے دو بیٹے اور ایک بیٹی پیدا ہوئی۔

سلطان ایک مزدور پیشہ دیہاڑی دار آدمی تھا۔ گھر میں فاقوں کی وجہ سے اکثر اس کی بیوی اس کے ساتھ جھگڑا کرتی رہتی تھی۔ ریکارڈکے مطابق تیس مئی 2013ء کوبھی سلطان کے ساتھ اس کی بیوی آسیہ نے کام پر نہ جانے کی وجہ سے جھگڑا کیا اور اسے دھمکی دی کہ تم بچوں کا مرا ہوا منہ دیکھو گے۔ 6جولائی2013ء کی شب آسیہ بی بی نے اپنے بڑے بیٹے سات سالہ ہاشم کو پیٹ میں درد کی شکایت پر اجوائن کھلائی اور ساتھ ہی چار سالہ سمیر اور تین سالہ شمائل نے بھی مذکورہ اجوائن کھالی۔

(جاری ہے)

اجوائن کھانے کے بعد رات نو بجے ہاشم ، پونے دس بجے سمیر اور سوا دس بجے شمائل تینوں پراسرار طور پر جاں بحق ہوگئے۔ تینوں بچوں کے منہ سے جھاگ نکلنا شروع ہو گئی۔ مقامی ذرائع کے مطابق بچوں کو پہلے سول ہسپتال مری لے جایا گیا۔ لیکن تینوں راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ہاشم نے پولیس کو بیان دیا کہ اس کی ماں نے انہیں اجوائن کھلائی جس کے بعد ان کے ساتھ یہ معاملہ ہوا۔

سلطان کے پڑوسیوں کے مطابق آسیہ بی بی کا ایک مقامی پٹھان کے ساتھ عشق معاشقہ بھی چل رہا تھا۔ اور اس کا اکثر اوقات اپنے خاوند کے ساتھ جھگڑا ہوتا رہتا تھا۔ پولیس نے بچوں کے نزعی بیان کے بعد ان ماں آسیہ بی بی کو گرفتار کرکے تفتیش مکمل کرکے چالان عدالت میں پیش کیا۔ 07جولائی2013ء کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت کے باہر آسیہ بی بی نے صحافیوں کے سامنے اپنے تینوں بچوں کو زہر دے کر مارنے کا اعتراف کیا۔تین سال تک مذکورہ کیس سیشن جج ایبٹ آباد کی عدالت میں زیر سماعت رہا۔ کیس کی سماعت مکمل ہونے پرسیشن جج ایبٹ آباد نے جرم ثابت ہونے پر آسیہ بی بی کو عمرقید کی سزا کا حکم سنادیا۔

متعلقہ عنوان :