عوامی طاقت کے ذریعے 2018ء کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرینگے،مصطفی کمال

ایم کیوایم کی ظالمانہ کاروائیوں کیخلاف جہادشروع کیا،سربراہ پاک سرزمین پارٹی کاکوئٹہ میں شمولیتی تقریب میں اظہارخیال

پیر 30 مئی 2016 09:39

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 مئی۔2016ء)پاک سرزمین پارٹی کے سربرا ہ مصطفی کمال نے اپنے پیچھے غیبی طاقتوں کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ ہم عوامی طاقت کے ذریعے 2018 ء کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرینگے کیونکہ ہمارا مشن ملک توڑنا نہیں بلکہ جوڑنا ہے قومی پرچم کو ماننے والے ہر شخص کو گلے سے لگائیں گے کراچی میں ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے قبرستان آباد ہوئے ایم کیو ایم کی ظالمانہ کا رروائی کے خلاف ہم دو بندوں نے جہادشروع کیا اور اپنے حصے کی دو اینٹیں نکال لیں جس سے دیوار گرنا شروع ہو گئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں مسلم لیگ (ن)یوتھ ونگ کے صوبائی سینئر نائب صدر محمد اصغر خلجی کی ساتھیوں سمیت پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیااس موقع پر پارٹی کے مرکزی رہنما انیس قائم خانی اشفاق منگی عطا اللہ کرد اور دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو روز سے بلوچستان کے دور ے پر ہوں اور بہت سے لوگوں سے ملاقاتیں کیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگوں سے بھی رابطے میں ہوں اور بہت سے لوگوں نے دعوت بھی دی جن لوگوں کی دعوت قبول نہیں کی ان سے معذرت چاہتے ہیں اور انشا اللہ جلد دوبارہ بلوچستان کا دورہ کرکے ان کی دعوت قبول کرینگے انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے شمولیت اختیار کی وہ ہمارے لیے بہت بڑے پروگرام بنارہے تھے جن میں ہزاروں لوگ شامل ہورہے تھے لیکن ہمارے ساتھ وقت نہ ہونے کی وجہ سے صرف کوئٹہ پریس کلب میں چھوٹاپروگرام بنایا انہوں نے کہاکہ اپنا پیغام عوام تک پہنچانے کیلئے ملک بھر کا دورہ اور ہر شخص کے پاس جا کر پارٹی دعوت دیگی انہوں نے کہاکہ پارٹی میں ہر شخص کا جمہوری حق ہے لیکن دشمنی ایک دوسرے سے نہیں کرنا چاہئے ہم اتنے دشمنی میں چلے جاتے ہیں کہ باہر کے دشمن کو بھول جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ بہت مختصر عرصے میں پارٹی کو جتنی پذیرائی ملی مجھے اتنی توقع نہیں تھی اندرون سندھ کے علاوہ اسلام آباد ،پنجاب ،گلگت بلتستان اور بلوچستان میں پارٹی کی کارکنوں نے ہمارے ساتھ دیتے ہوئے کام شروع کرنے کا عہد کیا ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان آنے کا مقصد پاکستان کو توڑنے نہیں جوڑناہے شروع میں ہی میں نے اور اینس قائم خانی نے جہا د کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان بیرونی خطرات سے دو چار ہے ہمار ا فرض بنتا ہے کہ ہم قومیت لسانیت ،زبان اور مذہب سے بالاتر ہو کر ملکی استحکام اور مضبوطی کیلئے کام کریں سیا ست ضرور کریں لیکن کسی مخالف کو دشمن نہ بنایا جائے بلکہ ہم پاکستانی جھنڈے کے سائے میں بیرونی خطرات کو یکجا ہو کر جواب دینگے انہوں نے کہاکہ اس وقت عوام کو ٹریفک بسوں کے چھتوں پر بیٹھنا ہسپتالوں اور تھانوں میں ناقص نظام کی خاتمے کیلئے ہمارا سلسلہ جاری رہے گا اور عوام کی طاقت سے ان مسائل کو نہ صرف حل کرینگے بلکہ تمام اختیارات عوام کے حوالے کریگی انہوں نے کہاکہ جب ہم جماعت بنارہے تھے تو ہماری سوچ میں نہیں تھا کہ ہم کراچی میں کامیابی کے بعد اپنی جماعت کی بنیاد بلوچستان میں رکھیں گے لیکن اب اللہ تعالی کے فضل سے ہم بلوچستان میں بھی کامیاب ہو گئے اور لوگ جوق درجوق ہماری پارٹی میں شامل ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ تمام کامیابیوں کا راز سچائی اور اللہ تعالی اپنے دلوں میں ڈالتے ہیں ہمارے دل صاف ہیں اس لئے ہم کامیاب ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ کامیابی کے بعد ملک اور خاص کر بلوچستان کے عوام کی تقدیر بدل جائیگی انہوں نے کہاکہ اگر مفادات کی بجائے تو ہم جب 2013ء میں ایم کیو ایم سے جارہے تھے تو میں نے سینٹ کی نشست چھوڑ دی جبکہ میرے ساتھی انیس قائم خانی اس وقت رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونےئر تھے حالانکہ کوئی شخص کونسلروں کی نشست تک نہیں چھوڑ سکتا ہے لیکن ہم مصنوعی کام نہیں عملی طور پر کام کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ کراچی میں جو ظلم ہوا اس پر ہمیں افسوس ضرور ہے لیکن ہم نے عہدکیا ہے کہ ہم اس ظلم کیخلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے جہاں تک لاشوں پر معذرت کا سوال اٹھتا ہے ہمارے دل معذرت سے بڑھ کر اقدامات کررہے ہیں لیکن یہ ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ کراچی میں صرف ایک زبان کے لوگ متاثر نہیں ہوئے بلکہ تمام زبانوں کے لوگ متاثر ہوکر کراچی میں ترقی کی بجائے قبرستان آباد ہوگئے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمارے ساتھ غیبی طاقت نہیں عوامی طاقت ہے اگر اس سلسلے میں کسی کو شک ہے تو ان کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آکر ہم اس کے سامنے تمام سرگرمیاں سامنے رکھیں گے انہوں نے کہاکہ کراچی میں حلقہ بندیوں بارے میں صرف اتنا کہنا چاہتاہوں کہ ہم ایک دوسرے کا دشمن نہیں دوست بن جائیں بدنیتی کی بجائے محبت سے پیش آئیں تاکہ لو گوں کے دلوں میں ایک دوسرے کا احترام اور محبت کا رشتہ استوار کرسکے۔